شبلی فراز نے کہا ہے کہ ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر الیکشن نہیں کروائے گئے جبکہ استعفیٰ 10مارچ کو منظور ہوا تھا ۔
تفصیلات کے مطابق شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ اور الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں کہا کہ ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر الیکشن نہیں کروائے گئے ، ثانیہ نشتر کا استعفیٰ دس مارچ کو منظور ہوا تھا ، آرٹیکل 224کے تحت 30دن میں خالی نشست پر انتخابات کروانا لازم تھا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر انتخابات کی مقررہ مدت گزر چکی ہے خالی نشست پر انتخابات نہ کروانا غیر آئینی اقدام سے خیبر پختونخوا کے حقوق کی نفی ہورہی ہے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ خیبر پختونخوا میں پہلے بھی گیارہ نشستوں پر انتخابات نہیں ہوئے ، یہ اقدام آئینی فریم ورک اور خیبر پختونخوا کی محروموں میں اضافہ کررہاہے ، خیبر پختونخوا سینیٹ میں نمائندگی سے محروم ہے ۔