واشنگٹن: (ویب ڈیسک) عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کا معاشی آؤٹ لک منفی سے مستحکم قرار دے دیا۔
عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ پاکستان کی طویل مدتی غیر ملکی قرضہ جاتی ریٹنگ میں بہتری کرتے ہوئے اس کو ٹرپل سی پلس سے بڑھا کر بی مائنس کردیا، پاکستان کی کرنسی کی ریٹنگ بھی بی مائنس کردی گئی۔
فچ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر ہوچکی ہے اور ملک کا آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد بھی بہتر ہوا جبکہ پاکستان کی فنانسنگ تک رسائی میں بھی آسانی ہوئی۔
رپورٹ میں توقع ظاہر کی گئی کہ جون تک پاکستان کا مجموعی بجٹ خسارہ کم ہوکر 6 فیصد ہوجائے گا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فچ کا پاکستان کی ریٹنگ بی مائنس کرنا معاشی اصلاحات اور پالیسیوں پر اعتمادکا اظہار ہے۔
اپنے بیان میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ فچ نے تین سال بعد پاکستان کی ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا ہے، فچ نے تین سال بعد ہمارے معاشی آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فچ کے اقدامات سے حکومت کے معاشی ایجنڈے کو مزید تقویت ملے گی، اس پیش رفت کے بعد مزید سرمایہ کاری، تجارت اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔