حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں سکیورٹی اہلکار انسانی لاشوں کی غیر قانونی تجارت میں ملوث پائے گئے

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں سکیورٹی اہلکار انسانی لاشوں کی غیر قانونی تجارت میں ملوث پائے گئے

سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے مبینہ طور پر انسانی لاشوں کے بدلے بھتہ وصول کرنے کا ہولناک اسکینڈل سامنے آ گیا

تفصیلات کے مطابق حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے مبینہ طور پر انسانی لاشوں کے بدلے بھتہ وصول کرنے کا ہولناک اسکینڈل سامنے آ گیا ہے۔ انکشافات کے مطابق اسپتال کے پرائیویٹ سکیورٹی اہلکار انسانی لاشوں کی غیر قانونی تجارت میں ملوث پائے گئے ہیں، جن کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد معاملہ منظر عام پر آیا۔

ویڈیو میں ایک سیکیورٹی اہلکار کو ایک ایمبولینس ڈرائیور سے پانچ ہزار روپے بھتہ طلب کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ اہلکار کہتا ہے “میں نے لاش پہلے ہی فراہم کر دی ہے، اب تمہیں پانچ ہزار روپے دینے ہوں گے۔

اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد اسپتال انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ سیکیورٹی گارڈ ممتاز محمد ولد باز آفریدی کو معطل کر دیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ اسپتال کی حدود میں سول ایمبولینس ڈرائیورز سے غیر قانونی طور پر کمیشن یا رشوت وصول کر رہے تھے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق مذکورہ اہلکار کو فوری طور پر معطل کر کے انکوائری کمیٹی بنانے کی سفارش کی گئی ہے تاکہ مکمل تحقیقات کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل چھان بین کی جائے گی اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ترجمان کے مطابق کسی بھی قسم کی بدعنوانی اور غیر قانونی سرگرمی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

Scroll to Top