پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر کی پریس کانفرنس

پاکستان سے کوئی شکایت نہیں ، افغان مہاجرین وطن واپسی کی تیار کریں ، افغان قونصل جنرل

افغان قونصل جنرل محب اللہ نے کہا ہے کہ افغان شہریوں کی واپسی سے خوش ہیں ، یہاں چار دہائیوں تک افغان مہاجرین نے حلال رزق کمایا،ہم پاکستان کے مشکور ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کو پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے جب افغان مہاجرین پاکستان آئے تھے تو پاکستان نے یہاں مہاجر اور انصار کی مثال قائم کی، پاکستان نے مہاجر اور انصار میں کوئی تفریق نہیں کی، اب افغانستان میں امن قائم ہو چکا ہے، افغان مہاجرین واپس جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان مہاجرین کو انہی اسکولوں میں تعلیم کا موقع دیا گیا جہاں ان کے اپنے (انصار ) بچے پڑھتے رہے۔ افغان مہاجرین پر پاکستان میں کوئی پابندی نہیں تھی، انہیں آزادانہ نقل و حرکت کا موقع ملا، اب وقت آگیا ہے کہ مہاجرین واپس جائیں اور اپنا ملک آباد کریں۔

انہوں نے کہا کہ طورخم بارڈر پر مہاجرین کے لیے تمام تر انتظامات کیے گئے ہیں، واپس جانے والے مہاجرین کی مدد کے لیے مخیر افغان بھی تیار ہیں،مہاجرین کی آباد کاری کے لیے ایک اعلیٰ کمیشن بھی قائم کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کنڑ اور ننگر ہار میں واپس جانے والے افغانوں کو زمینیں دی جارہی ہیں، انہیں کاروبار کرنے یا کاشتکاری کرنے کا موقع بھی دیا جائے گا۔

حافظ محب اللہ شاکر نے کہا کہ افغان حکومت کا اعلیٰ سطح کا 16 رکنی وفد بدھ 16 اپریل کو پاکستان پہنچ رہا ہے۔ وفد کی قیادت افغانستان کے وزیر تجارت نورالدین عزیزی کر رہے ہیں۔ کابل انتظامیہ کا وفد اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا۔ حافظ محب اللہ شاکر نے بتایا کہ 16 رکنی وفد اپنے دورہ پاکستان میں افغان مہاجرین کے مسئلے اور پاک افغان تجارت پر بات چیت کرے گا جبکہ اس دوران پاک افغان تعلقات اور مشترکہ مفادات کے حوالے سے بھی مذاکرات ہوں گے۔

افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکرکے مطابق افغان حکومت کا اعلیٰ سطحی 16 رکنی وفد آج پاکستان پہنچ رہا ہے۔وفد کی قیادت افغانستان کے وزیر تجارت نورالدین عزیزی کر رہے ہیں ۔ مذکورہ وفد اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا۔

افغان قونصل جنرل کے مطابق اس دورے میں افغان مہاجرین کے مسئلے اور پاک افغان تجارت پر بات ہوگی ۔ جبکہ پاک افغان تعلقات اور مشتر کہ مفادات کے حوالے بھی مذاکرات ہونگے۔

Scroll to Top