اسلام آباد/بہاولپور: ایران کے صوبہ سیستان میں دہشت گردی کا شکار بننے والے 8 پاکستانی شہریوں کی میتیں رات گئے خصوصی طیارے کے ذریعے پاکستان پہنچا دی گئیں۔
ان میتوں کو اسلام آباد سے بہاولپور منتقل کیا گیا، جہاں سے ایمبولینسز کے ذریعے انہیں ان کے آبائی علاقوں روانہ کر دیا گیا۔
یہ افسوسناک واقعہ 12 اپریل کو ایران کے سرحدی علاقے مہرستان میں پیش آیا، جہاں مسلح افراد نے ایک ورکشاپ پر حملہ کر کے پاکستانی موٹر مکینکوں کو قتل کر دیا تھا۔ جاں بحق ہونے والوں میں 7 کا تعلق بہاولپور کے علاقے خانقاہ شریف سے جبکہ ایک کا تعلق ملتان کے نواحی علاقے شجاع آباد سے تھا۔
پاکستانی سفیر کے مطابق مقتولین کی شناخت محمد عامر، محمد دلشاد، محمد ناصر، ملک جمشید، محمد دانش، محمد نعیم، غلام جعفر اور محمد خالد کے ناموں سے ہوئی ہے۔ یہ تمام افراد موٹر مکینک کے طور پر ایرانی صوبے سیستان میں ایک ورکشاپ میں کام کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں لیبیا: تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 4 پاکستانیوں سمیت 11 افراد جاں بحق
وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حملہ آوروں کو فوری گرفتار کر کے انہیں قرار واقعی سزا دے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اس دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسلامی تعلیمات، قوانین اور انسانی اقدار کے منافی قرار دیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ایران مجرموں کی شناخت اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گا۔