پارا چنار میں مسلسل دوسرے روز بھی مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔ شہریوں اور تاجروں نے اہم رابطہ سڑکوں خاص طور پر ٹال پارا چنار روڈ کی طویل بندش کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
دکانیں، بازار اور کاروباری مراکز بدستور بند ہیں جس کی وجہ سے شہر کو ضروری اشیاء کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
مقامی تاجر برادری کا کہنا ہے کہ پاراچنار کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والی مرکزی سڑک کی بندش کے خلاف پریس کلب کے باہر دھرنا 45 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔ تاجروں اور دکانداروں پریس کلب کے باہر جاری دھرنے کے شرکا سے اظہار یکجہتی کےلئے اپنے کاروبار بند کئےہیں۔
مظاہرین کرم سے آنے اور جانے والی سڑکوں کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کر رہے ہیں جو گزشتہ چھ ماہ سے بند تھے، جس کی وجہ سے 0.5 ملین سے زائد آبادی ضروری اشیائے خوردونوش اور طبی دیکھ بھال تک رسائی سے محروم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاراچنار میں مین شاہراہوں کی بندش سے معمولات زندگی شدید متاثر
احتجاج کی قیادت کرنے والے مقامی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جب تک حکام ان کے مطالبات پورے نہیں کرتے دھرنا جاری رہے گا۔ ان کا بنیادی مطالبہ ٹال پارا چنار روڈ کو مستقل طور پر کھولنا ہے۔
ٹریڈ یونین اور احتجاج کے منتظمین نے تجارتی سرگرمیوں کو مکمل طور پر روکنے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہڑتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک مال بردار ٹرک شہر نہیں پہنچ جاتے۔