اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کےذخائر میں 12کروڑ7لاکھ ڈالرکی کمی

اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 12 کروڑ 7 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے بعد اسٹیٹ بینک کے ذخائر 10 ارب 57 کروڑ 24 لاکھ ڈالر رہ گئے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے ترجمان کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 8 کروڑ 96 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں، جس کے نتیجے میں مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر کی مالیت 15 ارب 66 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہو گئی ہے۔

دوسری جانب مارچ کے دوران نجی شعبے کو بینکوں کی جانب سے قرضوں کی فراہمی میں سالانہ بنیادوں پر نمایاں اضافہ دیکھنے کو آیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق، مارچ کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 9443 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، جو گزشتہ سال مارچ کے مقابلہ میں 12.3 فیصد زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں گورنر اسٹیٹ بینک 14 اپریل کو ہفتہ مالی خواندگی کا افتتاح کریں گے

گزشتہ سال مارچ میں بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 8406 ارب روپے تھا۔ اس اعدادوشمار کے مطابق نجی شعبے کی اقتصادی سرگرمیاں مزید بڑھ رہی ہیں، لیکن اس کے ساتھ ہی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی حکومت کے لیے چیلنج بن سکتی ہے۔

پاکستان کی معیشت کے لیے یہ دونوں اعدادوشمار اہم ہیں، کیونکہ ذخائر میں کمی معاشی دباؤ کی نشاندہی کر سکتی ہے، جب کہ نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی میں اضافہ اقتصادی ترقی کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔

Scroll to Top