حکومت کے ہاتھ میں کچھ نہیں، جن کے پاس اختیار ہے ان سے مذاکرات کریں گے، شوکت یوسفزئی

حکومت کے ہاتھ میں کچھ نہیں، جن کے پاس اختیار ہے ان سے مذاکرات کریں گے، شوکت یوسفزئی

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کے لیے تیار نہیں،بات چیت ہم ان سے کریں جس کے ہاتھ میں اختیار ہو، حکومت کے ہاتھ میں کچھ نہیں رہا۔

شوکت یوسفزئی نے الزام عائد کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کسی قسم کی سہولت حاصل نہیں اور نہ ہی ان کی بہن علیمہ خان سے ملاقات کی اجازت دی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت آخر اس ملاقات سے کیوں ڈر رہی ہے؟ یہ غیر انسانی رویہ قابل مذمت ہے۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اس وقت سخت ترین حالات میں قید ہیں اور کارکنوں کو دہشتگرد بنا کر پیش کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے ایسے تو ملک نہیں چل سکتا۔

انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب ان پر مشکل وقت آتا ہے تو باہر بھاگ جاتے ہیں اور اب ہمارے خلاف طاقت استعمال کی جا رہی ہے، حکومت کے خلاف نفرت میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے واضح کیا کہ ان کی جماعت حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کے لیے تیار نہیں، حکومت کے ہاتھ میں کچھ نہیں جن کے پاس اختیار ہے ان سے مذاکرات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم شہبازشریف کا دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن جہاد جاری رکھنے کا اعلان

شوکت یوسفزئی نے پارٹی کے اندر کسی فارورڈ بلاک کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی مکمل طور پر متحد ہے سب ایک پیج پر ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسا قانون لائیں گے جو سب کے لیے فائدہ مند ہو گا۔

شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ جے یو آئی سے احتجاج کے حوالے سے مشاورت جاری ہے، تاہم حتمی فیصلہ جے یو آئی خود کرے گی، ہم اپنے فیصلے خود نہیں کرتے، جو بھی بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں ہم وہی کرتے ہیں۔

Scroll to Top