پشاور(محمد اعجا زآفریدی) خیبرپختونخوا حکومت کی جانب صحت کارڈ ٹرانسپلانٹ اینڈ امپلانٹ منصوبہ شروع کیا گیاہے تاہم 11 سال اقتدار میں رہنے کے باجود پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخواکے کسی بھی ہسپتال میں جگراور بون میرو کی پیوندکاری کی سہولت شروع نہ کرسکی، جس کے باعث اب صحت کارڈ ٹرانسپلانٹ اینڈ امپلانٹ پروگرام سے مستفید ہونے والے خیبرپختونخوا کے مریض اسلام آباد کے ہسپتال میں اپنا علاج کرینگے ۔
حکومت کے بلند و باق دعووں کے برعکس اس وقت خیبرپختونخوامیں بون میرو اور جگر کی پیوند کاری کی سہولت نہیں ہے جبکہ کررہی ہے ۔
دوسری جانب صوبائی حکومت نے صحت کارڈ پروگرام کے تحت ٹرانسپلانٹ امپلانٹ پروگرام شروع کردیاہے جس کا سالانہ تخمینہ 4 ارب 1کروڑ روپے لگایاگیاہے جس کی باقاعدہ کابینہ سے منظوری لے لی گئی ہے ، تاہم اس وقت خیبرپختونخوا میں جگر اور بون میرو کی پیوندکاری کرنے والے ہسپتال دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے خیبرپختونخوا کے مریض اسلام آباد کے قائداعظم انٹرنیشنل ہسپتال میں اپنا علاج کرینگے ، ا س سے قبل صحت کارڈ پر مخصوص کیسوں کی پیوندکاری آغا خان ہسپتال میں ہوتی تھی۔
پختون ڈیجیٹل کے پاس موجود شواہد کے مطابق محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے وزیراعلی کو ایک سمری ارسال کی تھی جس میں دو تجاویز دئیے گئے تھے ، پہلی تجویز یہ تھی کہ صحت سہولت کارڈ پر علاج صرف ان شہریوں کا ہوگا جن کا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں پی ایم ٹی یعنی پراگسی مینز ٹیسٹ سکور 37 ہوگا، جس پر اخراجات کا تخمینہ 1 ارب 95 کروڑ روپے سالانہ لگایا گیا، جبکہ سمری کی پیرا نمبر 2 میں محکمہ صحت نے تجویز دی کہ جگر ، گردوں،کوکلیئر اور بون میرو کی پیوندکاری تمام شہریوں کے لئے فری کی جائے جس پر سالانہ 4 ارب ایک کروڑ روپے کے اخراجات آئینگے۔
دستیاب شواہد کے مطابق محکمہ ابتدائی طورپر اس سمری پر محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے اعتراضات لگادئیے اور ایک اجلاس منعقد کیا، اس اجلاس کے بعد سیکرٹری فنانس خیبرپختونخوا امیر سلطان ترین نے سمری کے ساتھ اپنا نوٹ لگا دیا، نوٹ کا متن ہے کہ محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے سمری کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیاکہ محکمہ صحت خیبرپختونخوا ایک انڈونمنٹ فنڈکا قیام عمل میں لائے گا اور ایسے مریضوں کے لئے ایک طریقہ کار تیار کرے گا جوکہ صحت کارڈ میں نہیں آتے ، اس انڈونمنٹ فنڈ میں محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا سیڈ منی کے طورپر 500 ملین روپے فراہم کرے گا اور یہ بھی کہاکہ محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا سمری کے پیرا اے کی حمایت کرتاہے تاہم حتمی فیصلہ صوبائی کابینہ کرے گی جس کے بعد ا س معاملے کو کابینہ کے سامنے رکھا گیا اور کابینہ نے منظوری دے دی ۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلی نے محکمہ خزانہ کے تجویز کے برعکس عوامی حلقوں میں حمایت حاصل کرنے کے لئے پیوندکاری کے لئے 4 ارب ایک کروڑ روپے کی منظوری کابینہ سے لے لی لیکن خیبرپختونخوا میں اس وقت جگراور بون میرو کی پیوند کاری کا کوئی ہسپتال موجود نہیں ہے ۔
پراجیکٹ ڈائریکٹر ریاض احمد تنولی نے پختون ڈیجیٹل کو بتایاکہ کابینہ نے پیوندکاری کے لئے 4 ارب روپے منظور کرلئے ہیں جسمیں محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے 100 ملین روپے ریلیز بھی کئے ہیں اوراس پراجیکٹ سے صوبے کے تمام عوام مستفید ہونگے یہ صحت کارڈ کے ساتھ ایک نیا صحت کارڈ ٹرانسپلانٹ امپلانٹ پروگرام ہوگا جس کے لئے الگ فنڈز جاری کئے جائینگے ، یہ ہم نے تخمینہ لگایا تھا ، یہ رقم مذکورہ 4 ارب روپے سے زیادہ اور کم ہوسکتے ہیں