اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کی عبوری ضمانت عدم حاضری پر خارج

عمر ایوب کے حلقے این اے 18 میں دھاندلی کی تحقیقات روکنے کا حکمِ امتناع ختم

اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 18 ہری پور میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے خلاف اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی درخواست پر جاری حکم امتناع ختم کر دیا ہے۔

یہ فیصلہ جمعہ کے روز قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے سنایا، جس کے تحت اب الیکشن کمیشن اپنی تحقیقات جاری رکھ سکے گا۔

عمر ایوب کے وکیل نے دلائل میں مؤقف اپنایا کہ الیکشن کے 60 دن گزرنے کے بعد الیکشن کمیشن کی کارروائی غیر قانونی ہے۔ ان کے مطابق عمر ایوب بھاری مارجن سے کامیاب ہوئے تھے اور ان کی جیت کو نہ صرف مخالف امیدوار نے تسلیم کیا بلکہ اس کا اظہار سوشل میڈیا پر ٹوئٹ کے ذریعے بھی کیا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کے دن خود عمر ایوب نے دھاندلی کی شکایت کی تھی، اور بعد میں مخالف امیدوار نے بھی شکایت درج کرائی۔

جب کمیشن نے دونوں شکایات پر کارروائی شروع کی تو عمر ایوب عدالت پہنچ گئے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ تاحال کوئی باضابطہ آرڈر بھی جاری نہیں کیا گیا، لہٰذا عمر ایوب کی درخواست ناقابل سماعت ہے۔

یہ بھی پڑھیں صدر آصف زرداری اور پیپلزپارٹی نے سندھ کا پانی بیج دیا ، عمر ایوب خان

عدالت نے الیکشن کمیشن کو فریقین کو سننے اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

یاد رہے کہ عمر ایوب نے الیکشن کمیشن کی جانب سے دھاندلی کی تحقیقات پر حکم امتناع حاصل کر رکھا تھا، جسے اب ختم کر دیا گیا ہے۔ اس پیشرفت کے بعد این اے 18 ہری پور میں انتخابی عمل کی شفافیت پر مزید جانچ پڑتال متوقع ہے۔

Scroll to Top