حمد اللہ خان
مانسہرہ: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے ثقافت، سیاحت، آثارِ قدیمہ و عجائب گھر زاہد چن زیب نے ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محسن نواز سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران صوبے میں ثقافتی و سیاحتی سرگرمیوں میں یونیورسٹی کے ممکنہ کردار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وائس چانسلر نے مشیرِ ثقافت کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یونیورسٹی میں چار فیکلٹیز کے تحت 32 تعلیمی و تحقیقی شعبوں میں 100 سے زائد پروگرامز پیش کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کا بنیادی مقصد نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ تعلیم فراہم کرنا ہے تاکہ وہ صرف ملازمت تلاش کرنے والے نہیں بلکہ روزگار پیدا کرنے والے بن سکیں۔
ڈاکٹر محسن نواز نے مزید بتایا کہ یونیورسٹی کے کئی ہونہار طلباء دورانِ تعلیم ہی کاروباری سرگرمیوں کا آغاز کر چکے ہیں اور Entrepreneurship کے فروغ کے لیے جامع اقدامات جاری ہیں۔
زاہد چن زیب نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہزارہ ڈویژن اپنی فطری خوبصورتی، آثارِ قدیمہ، تاریخی ورثے اور جغرافیائی اہمیت کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر سیاحوں کے لیے پرکشش مقام رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع مانسہرہ میں کئی قدیم تہذیبوں کے آثار موجود ہیں، جنہیں ترقی دے کر پاکستان کی سیاحت کو عالمی سطح پر فروغ دیا جا سکتا ہے۔
صوبائی مشیر نے یونیورسٹی کے شعبہ آرکیالوجی اور ٹورازم اینڈ ہاسپٹیلیٹی کو سیاحتی ترقی میں فعال کردار ادا کرنے کی دعوت دیتے ہوئے مکمل حکومتی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
دورے کے دوران ڈین آرٹس اینڈ ہیومنٹیز پروفیسر ڈاکٹر شاکر اللہ اور ہیڈ ڈیپارٹمنٹ آف ٹورازم اینڈ ہاسپٹیلٹی نے ایک ملٹی میڈیا پریزنٹیشن کے ذریعے صوبائی مشیر کو جاری تحقیقی سرگرمیوں، آثار قدیمہ کی دریافت، اور بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے چلنے والے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں مانسہرہ پولیس کی بڑی کامیابی: ریچھ کے بچے کی سمگلنگ ناکام
زاہد چن زیب نے یونیورسٹی کے میوزیم کا بھی دورہ کیا اور تاریخی نوادرات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے شعبہ ٹورازم اینڈ ہاسپٹیلیٹی میں فراہم کی گئی سہولیات کا جائزہ لیا اور تعلیمی معیار کو سراہا۔
اس موقع پر رجسٹرار محبت خان سمیت دیگر متعلقہ انتظامی افسران بھی موجود تھے۔