رمضان کی آمد، مہنگائی میں ہوشربا اضافہ،شہریوں کو مشکلات کا سامنا

مہنگائی بڑھنےکی شرح اپریل میں کم ترین سطح پر رہنے کی توقعات

پاکستان میں اپریل کے مہینے میں مہنگائی کی شرح کم ترین سطح پر رہنے کی توقعات ہیں، جو گزشتہ چھ دہائیوں میں سب سے کم رفتار ہوگی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں اضافے کی شرح اپریل میں 0.5 فیصد سے بھی کم رہ سکتی ہے، جو ملک کی اقتصادی تاریخ میں ایک نمایاں نقطہ ہے۔

گزشتہ برس کی نسبت خوراک کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ پیاز کی قیمت جو پچھلے سال 150 روپے کلو تھی، اب 50 روپے فی کلو تک آچکی ہے۔ اسی طرح، آٹے، تیل، اور انڈوں کی قیمتوں میں بھی کمی آئی ہے، جس سے عوام کو ریلیف مل رہا ہے۔

رواں مالی سال کے ابتدائی 10 مہینوں میں مہنگائی کی مجموعی شرح 4.87 فیصد رہنے کی توقع ہے، جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ شرح 26 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا مہنگائی میں کمی کا فائدہ عام آدمی کو نہ پہنچنے کا اعتراف

ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں کمی آنے سے عوام کے معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں اور حکومت کی جانب سے مہنگائی قابو کرنے کی کوششیں رنگ لائی ہیں۔

مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک نے شرح سود بڑھا کر طلب میں کمی کرنے کی پالیسی اپنائی تھی، لیکن اب جب کہ مہنگائی میں کمی آئی ہے، کاروباری طبقہ شرح سود میں کمی کی خواہش ظاہر کر رہا ہے تاکہ معاشی سرگرمیوں میں مزید تیزی آئے۔

اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 5 مئی کو ہونے جا رہا ہے، جہاں اس بات کا امکان ہے کہ شرح سود میں کمی کے بارے میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا تاکہ ملک کی معیشت میں مزید استحکام لایا جا سکے۔

Scroll to Top