اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے اعلان کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کے حالیہ اشتعال انگیز اقدامات کے جواب میں کل قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں ملک کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت شریک ہوگی اور بھارت کو مناسب اور مؤثر جواب دینے کے حوالے سے حکمت عملی طے کی جائے گی۔
وزیر دفاع کے مطابق اجلاس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے، اٹاری اور واہگہ بارڈرز بند کرنے، سفارتی عملے میں کمی، پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کرنے اور پاکستانی ہائی کمیشن کو بند کرنے جیسے اقدامات پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بھارت نے پہلگام واقعے کو جواز بناتے ہوئے پاکستان کیساتھ نہ صرف سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا بلکہ پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو بھی محدود کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بھارت نے پاکستان میں اپنے سفارتی عملے کی تعداد 55 سے کم کرکے 35 کر دی ہے اور تمام دفاعی اتاشیوں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ بھارتی حکومت نے پاکستانی ہائی کمیشن کو بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو 7 دن کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا ہے۔ بھارت میں موجود تمام پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کر دیے گئے ہیں اور انہیں 48 گھنٹے کے اندر ملک چھوڑنے کا کہا گیا ہے۔
بھارت نے سارک اسکیم کے تحت جاری کیے گئے تمام ویزے بھی بند کر دیے ہیں، جبکہ پاکستان کے نیوی اور ایئر فورس کے اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ان تمام معاملات پر غور کرے گا اور پاکستان کے قومی مفادات کے تحفظ کیلئے متفقہ حکمت عملی اختیار کی جائے گی۔