بھارت کی ناکام سفارتکاری نے مودی حکومت کو فرسٹریشن میں مبتلا کر دیا، وزیر اطلاعات

پانی روکا گیا توملٹری سمیت تمام آپشن استعمال کئے جائینگے، عطا تارڑ

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان کا پانی روکا گیا یا پانی کی تقسیم میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کی گئی تو اسے جنگی اقدام تصور کیا جائے گا، اور پاکستان ملٹری آپشن سمیت تمام ممکنہ اقدامات اٹھانے کے لیے تیار ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ آج قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں واضح اور بلند حوصلہ دیکھنے میں آیا، اور پوری قوم متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پانی 24 کروڑ عوام کی لائف لائن ہے، اس پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

عطا تارڑ نے بھارت کے سندھ طاس معاہدے سے متعلق بیانات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت یکطرفہ طور پر یہ معاہدہ ختم نہیں کر سکتا۔ بھارت کم از کم سندھ طاس معاہدہ پڑھ تو لیتا،

انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا۔ ساتھ ہی بتایا گیا کہ پاکستانی فضائی حدود بھارتی ایئر لائنز کے لیے بند کر دی گئی ہیں، جس سے بھارت کو مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔

وفاقی وزیر نے خبردار کیا کہ اگر بھارت نے دہشتگردی کو ہوا دینے کی کوشش کی یا پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنایا، تو پاکستان ایسا ردعمل دے گا جو آنے والی نسلیں یاد رکھیں گی۔ بھول میں نہ رہیں، ہم چپ نہیں بیٹھیں گے،انہوں نے دوٹوک لہجہ اپنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا رکن ہونے کے ناطے اپنے عالمی فرائض سے بخوبی آگاہ ہے۔ انہوں نے بھارتی الزامات کو بے بنیاد اور بغیر شواہد قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں بانی پی ٹی آئی کرپشن کیس میں قید ہیں، چھٹیاں منانے نہیں گئے ،عطا تارڑ کا بیان

وفاقی وزیر اطلاعات نے مسلح افواج کی تیاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ حالیہ ملاقات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومت قومی مفاد کے معاملات پر یک زبان ہیں۔

وزیراعظم کی جانب سے 2 مئی کو سی سی آئی کا اجلاس بلایا گیا ہے جس میں واضح کیا جائے گا کہ کسی بھی نئی نہر کی تعمیر باہمی مشاورت اور وفاق کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے ان قیاس آرائیوں کو رد کیا کہ کسی خفیہ منصوبے کے تحت پانی منتقل کیا جا رہا ہے۔

آخر میں عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں نے بھی حکومت کے مؤقف کی تائید کی ہے، کیونکہ یہ معاملہ سیاسی نہیں، قومی سالمیت کا ہے۔

Scroll to Top