بیرسٹرمحمد علی سیف نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین عمران خان کے بغیر قومی مشاورت ادھوری ہے ، پی ٹی آئی کو فیصلوں میں شامل کیاجائے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور خیبرپختونخوا کے سابق مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش سیاسی اور سکیورٹی چیلنجز کے پیش نظر پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کو قومی فیصلوں میں شامل کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی قیادت کو دی جانے والی بریفنگ بانی چیئرمین کی عدم شمولیت کے باعث نامکمل اور غیر مؤثر ثابت ہو رہی ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ بانی چیئرمین اس وقت ملک کے سب سے مقبول عوامی رہنما ہیں جبکہ پی ٹی آئی ملک کی سب سے بڑی اور نمائندہ سیاسی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے میں قومی مشاورت یا سکیورٹی امور پر ہونے والے اہم اجلاسوں میں ان کا شامل نہ ہونا قومی وحدت اور مشاورت کے اصولوں کے منافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت جس شدت کے ساتھ سیاسی اتحاد اور قومی یگانگت کی ضرورت ہے، اس کا واحد راستہ پی ٹی آئی کے قائد کی رہائی اور قومی فیصلوں میں ان کی فعال شمولیت ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ جعلی اور بے بنیاد مقدمات کے ذریعے ایک مقبول رہنما کو سیاسی عمل سے باہر رکھنا نہ صرف غیر آئینی ہے بلکہ عوامی اعتماد کو بھی ٹھیس پہنچاتا ہے۔
موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ حکومت جعلی مینڈیٹ اور فسطائیت کے سہارے قائم ہے، جو عوام کو یکجا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے خلاف جاری انتقامی کارروائیاں اور فسطائی رویہ فوری طور پر بند کیا جائے، کیونکہ قومی وحدت اسی وقت ممکن ہے جب سب سے بڑی سیاسی قوت اور اس کے قائد کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے۔