انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے کیپٹل سٹی پولیس پشاور کے افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ صوبائی دارالحکومت میں ہر قسم کے جرائم بالخصوص اسلحے کی نمائش اور قتل و غارت گری کی روک تھام کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی اپنائیں اور پر امن معاشرے کے قیام کو ہر قیمت پریقینی بنائیں۔
یہ ہدایات انہوں نے آج سنٹرل پولیس آفس پشاور میں جرائم اور امن وامان سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔
ایڈیشنل آئی جی پی سی ٹی ڈی شوکت عباس اور چیف کیپٹل سٹی پولیس پشاور قاسم علی خان نے آئی جی پی کو اپنے اپنے یونٹ کی جانب سے جرائم کی روک تھام اور امن و امان کے قیام کے لیے اُٹھائے گئے اقدامات سے متعلق بریفنگ دی۔
ایڈیشنل آئی جی پی سپیشل برانچ، ڈی آئی جیز آپریشنز، سیکیورٹی، انوسٹی گیشن ( کرائم) ، چیف ٹریفک آفیسر پشاور، ایس ایس پی آپریشنز پشاور، ایس ایس پی انوسٹی گیشن پشاور، ڈی پی او خیبر، اے آئی جی آپریشنز، ایس پی انوسٹی گیشن خیبر اور پشاور رینج کے تمام ڈویژنل ایس پیز اور ایس ڈی پی اوز نے اجلاس میں شرکت کی۔
آئی جی پی ذوالفقار حمید نے پشاور میں بڑھتے ہوئے اسلحہ کی نمائش اور قتل و غارت گری کے واقعات پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور اجلاس کے شرکاءکو ہدایت کی کہ وہ ایسے جرائم کے خلاف وسیع پیمانے پر انسدادی کارروائی کو ہر قیمت پر موثر اور نتیجہ خیز بنائیں۔
پشاور پولیس کو تھانوں کی سطح پر شفافیت لانے اور مقدمات کے آزادانہ اندراج کو ہر صورت یقینی بنانے اور شکایت کنندہ گان کے ساتھ مثبت اور اچھا رویہ اپنانے کی بھی ہدایت کی گئی۔
آئی جی پی نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ مقدمات کے عدم اندراج یا انکی نوعیت تبدیل کرنے میں ملوث عملے کو ضرور سزا ملے گی۔ اجلاس میں شرکاءکو منشیات فروشوں اور آئس میں ملوث عناصر اور قبضہ گروپ کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کی بھی ہدایت کی۔
آئی جی پی نے مزید کہا کہ شعبہ تفتیش میں بہتری لانا اُن کی اولین ترجیح ہے اور شرکاءکو ہدایت کی کہ وہ بہترین اور معیاری تفتیش کے ذریعے ملوث ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔
انہوں نے سنیئر افسران کو ہدایت کی کہ انوسٹی گیشن میں پروفیشنل پولیس افسران کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔
آئی جی پی نے کہا کہ مقررہ اہداف کے حصول کے لیے محنت اور ایمانداری اولین شرط ہے اور شرکاءپر زور دیا کہ وہ سخت محنت اور ایمانداری کو اپنا شعار بنائیں جنکا نتیجہ کامیابی کی صورت میں انہیں ضرور ملے گا۔
انہوں نے مذید
کہا کہ پولیس فورس میں جزا و سزا کا عمل برابر جاری رہے گا۔ انہوں نے بہترین کارکردگی پر ہمیشہ فراخدلی سے پولیس افسران و جوانان کو انعامات سے نوازا ہے مگر ساتھ ساتھ خبر دار کیا کہ اگر کسی جرم میں پولیس کی غفلت یا ملوث ہونے کے ثبوت ملے تو پھر وہ ضرور مستوجبِ سزا ہوگا۔
آئی جی پی نے پشاور اور اس کے مضافات میں سرچ اینڈ اسٹرائیک اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کو مزید موثر بنانے کی بھی ہدایت کی۔
آئی جی پی نے سی ٹی ڈی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہیں صوبے میں جاری آپریشنز کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک پولیس کی کوششیں جاری و ساری رہینگے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم کا نئے نیشنل انٹیلی جنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسسمنٹ سینٹر کا دورہ ، این آئی ایف ٹی اے سی ہیڈ کوارٹر کا افتتاح کیا
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی اس جنگ میں ہم قبل ازیں بھی جیت چکے ہیں اور اس بار بھی کامیابی انشاءاللّٰہ ہماری ہوگی۔





