وزیراعظم شہباز شریف نےکہاہے کہ پاک فضائیہ نےدشمن کے5 نہیں 6طیارے تباہ کئے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آج کامرہ ائیر بیس کا دورہ کیا جہاں انہوں نے معرکۂ حق میں بھارتی فضائی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے اور فضائی برتری قائم رکھنے والے پاک فضائیہ کے جانباز شاہینوں سے ملاقات کی۔
وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے پاک فضائیہ کو اکیسویں صدی کی سب سے طویل فضائی جھڑپوں میں دشمن کی برتری کے زعم کو خاک میں ملانے پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ میں اپنی اور پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی جانب سے عظیم اور شان دار فتح پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہمارے شاہینوں نے دشمن کے غرور کو خاک میں ملا دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جوابی کارروائی پر دشمن کے چودہ طبق روشن ہوگئے، پاکستان کی تاریخ میں اس سے شاندار فتح پہلے ہمیں کبھی نصیب نہیں ہوئی، آپ نے اس شاندار فتح سے نہ صرف دنیا کی سوچ کو تبدیل کیا بلکہ پوری دنیا اور خطے میں طاقت کا توازن تبدیل کردیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان کی اس شاندار کارکردگی پر پاکستانیوں کے سر تو فخر سے بلند ہیں، مگر دشمن کو آپ نے یہ پیغام دے دیا کہ اگر اس نے کبھی دوبارہ میلی آنکھ سے ہماری دیکھا تو آپ اسے پاؤں تلے روند دیں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ شاہینوں نے دشمن کے پانچ نہیں چھ جہاز گرائے اور ڈرون بھی مارے، دشمن کئی گنا بڑا ہے اور حالیہ عرصے میں اس نے سیکڑوں ڈالر خرچ کرکے جدید ترین اسلحہ خریدا، اور دنیا کو بتایا کہ وہ تھانیدار ہے، مگر ہمارے شاہینوں نے 10 مئی کی شام کو اس تھانیدار کا بت پاش پاش کردیا ، کوئی اب رہتی دنیا تک اس طرح کے غرور اور گھمنڈ میں مبتلا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے شاہینوں نے چند ہی گھنٹوں میں وہ تاریخ رقم کی ہے جسے قیامت تک دوست اور دشمن اسے پڑھتے رہیں گے، جنگ میں دشمن کے تین رافیل گرائے اور یہ معرکہ ہمارے شاہینوں نے سر کیا، رافیل کو ہمارے شاہینوں نے جو نشانہ بنایا اسے مودی قیامت تک یاد رکھے گا اور دنیا یاد رکھے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ وطن کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہماری مسلح افواج نے جان ہتھیلی پر رکھ کر یہ جنگ لڑی، اور اللہ تعالیٰ نے یہ عظیم کامیابی عطا فرمائی۔
انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں ہمارے اور دشمن کے درمیان فرق یہ تھا کہ ہم نے تحمل اور برداشت کا دامن نہیں چھوڑا، اور یہ فیصلہ کیا کہ دشمن نے ہماری امن کی پیشکش کو جس گھمنڈ میں ٹھکرایا، اس کا دشمن کو سوچ سمجھ کر جواب دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن نے ہمارے ننھے منے بچوں کو شہید کیا مگر ہماری افواج نے دشمن کی عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا اور اس کے اوسان خطا کردیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں مگر دشمن اسے ہماری کمزوری نہ سمجھے، میں دشمن کو کہنا چاہتا ہوں کہ تمھارا جنگی جنون کا بخار اترچکا ہے، اب امن کی بات کرو اس کے لیے ہم تیار ہیں، اور اس امن کے لیے جو لازمی شرائط ہیں وہ تمھیں اچھی طرح پتا ہیں کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق خود ارادیت دینا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کشمیریوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا، آئیں اس کے لیے بیٹھ کر بات کریں تاکہ یہ ایشو ، جو کبھی بھی جنگ کی آگ کو بھڑکا سکتا ہے اسے حل کریں۔