ابوظبی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ کے دورے کے آخری مرحلے پر جمعرات کو ابوظبی پہنچے، جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے صدر ٹرمپ کا صدارتی محل میں پرتپاک خیرمقدم کیا، جہاں روایتی قبائلی دستے نے انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان اہم ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، سرمایہ کاری، علاقائی سیکیورٹی اور اقتصادی تعاون پر بات چیت کی گئی۔ شیخ محمد بن زاید نے امریکہ کے ساتھ دوستانہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا، جبکہ صدر ٹرمپ نے یو اے ای کی جانب سے امریکہ میں کھربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے منصوبے کو سراہا۔
ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ نے ابوظبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد کے ہمراہ شیخ زاید گرینڈ مسجد کا بھی دورہ کیا، جہاں انہیں مسجد کی فن تعمیر، تاریخ اور ثقافتی اہمیت سے آگاہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ ابوظبی کے دورے سے قبل صدر ٹرمپ نے سعودی عرب اور قطر کا بھی دورہ کیا، جہاں اہم دفاعی و تجارتی معاہدے کیے گئے۔ سعودی عرب کے ساتھ 142 ارب ڈالر جبکہ قطر کے ساتھ 200 ارب ڈالرز کے معاہدوں پر دستخط ہوئے، جن میں جدید طیاروں اور ڈرونز کی فروخت شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکی صدر ٹرمپ کا قطر کا دورہ، تجارتی اور دفاعی معاہدوں پر دستخط
صدر ٹرمپ کا دورہ مشرق وسطیٰ خطے میں امریکہ کے اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ایک بڑی سفارتی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔