آئی ایم ایف مشن کا دورہ آج مکمل، حکومت دو جون کو وفاقی بجٹ پیش کرے گی

آئی ایم ایف مشن کا دورہ آج مکمل، حکومت دو جون کو وفاقی بجٹ پیش کرے گی

نئے مالی سال 2025 کے وفاقی بجٹ کی تیاری کا عمل فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گیا ہے، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ٹیم آج اپنا دورہ مکمل کرے گی، بجٹ کے بعد بھی ورچوئل مذاکرات کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان 2 جون کو پارلیمنٹ میں مالی سال 2024-25 کا بجٹ پیش کرے گی جس سے قبل آئی ایم ایف کی بیشتر شرائط کو حتمی شکل دی جا چکی ہے، مالیاتی بل 2025 کو قانون بننے سے پہلے آئی ایم ایف کی تمام اہم شرائط پوری کی جائیں گی۔

ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کو حکومتی اخراجات میں کمی سے مشروط کر دیا ہے، اسی لیے بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ ہونے کے برابر رکھا جا رہا ہے۔

آئی ایم ایف نے برآمدی شعبے کو خاطر خواہ ریلیف دینے پر بھی اعتراضات اٹھائے ہیں جبکہ ٹیکس وصولی کے اہداف کو بھی اخراجات میں کمی سے منسلک کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے کھاد پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) 5 سے 10 فیصد بڑھانے کا فیصلہ موخر کرنے کی درخواست کی ہے، اسی طرح کیڑے مار ادویات پر 5 فیصد نیا ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ بھی مؤخر کرنے کی درخواست کے تحت زیر غور ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی ترجمان نے پریس بریفنگ کے دوران پاکستان مخالف الزامات پر بھارتی صحافی کی سرزنس کردی

دوسری جانب دفاعی بجٹ کو ملکی سیکیورٹی ضروریات کے مطابق بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ آئی ایم ایف نے صوبوں کو بھی اپنے اخراجات میں کمی اور آمدنی میں اضافے کی ہدایت دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ بجٹ میں مالیاتی استحکام اور عوامی ریلیف کے درمیان توازن قائم رکھا جائے، تاہم آئی ایم ایف کی سخت شرائط نے بجٹ کی تیاری کو ایک چیلنج بنا دیا ہے۔

Scroll to Top