امریکا ایران جوہری مذاکرات کا پانچواں دور اختتام پذیر

ایرانی اور امریکا کے درمیان اٹلی کے دارالحکومت روم میں جوہری مذاکرات کا پانچواں دور اختتام پذیر ہو گیا، جس میں ’کچھ پیش رفت ہوئی‘۔

عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسیدی نے ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ ’ایران-امریکا مذاکرات کا پانچواں دور آج روم میں اختتام پذیر ہوا، جس میں کچھ پیش رفت ہوئی ہے، تاہم یہ حتمی نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ ’باقی مسائل‘ آنے والے دنوں میں واضح ہو جائیں گے ۔

قبل ازیں، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمٰعیل باقی نے کہا تھا کہ چیف امریکی مذاکرات کار اسٹیو وٹکوف پرواز شیڈول ہونے کی وجہ سے مذاکرات چھوڑ کر چلے گئے، عمان کے دارالحکومت مسقط میں مذاکرات کا چوتھا دور افزودگی پر جھگڑے کے ساتھ ختم ہوا تھا۔

آج مذاکرات سے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ ’بنیادی اختلافات‘ موجود ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ تہران اپنے جوہری مقامات کے مزید معائنہ کرانے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکا ایران کو یورینیم کی افزودگی سے روکنا چاہتا ہے تو ہم کوئی معاہدہ نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:10 مئی کو افواج پاکستان نے بہترین حکمت عملی اور بہادری سے بھارت کوشکست فاش دی،وزیراعظم

یہ بات چیت اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے ، ویانا میں قائم بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے جون کے اجلاس اور 2015 کے معاہدے کی اکتوبر میں میعاد ختم ہونے سے پہلے ہوئی۔

Scroll to Top