پی ٹی آئی کے احتجاجی اعلان پر جے یو آئی کا موقف واضح ، اپوزیشن اتحاد کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ

پی ٹی آئی کے احتجاجی اعلان پر جے یو آئی کا موقف واضح ، اپوزیشن اتحاد کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ

حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ جے یو آئی اپنے پلیٹ فارم سے ہی اپنی تحریک کو جاری رکھے گی۔ فی الحال ہم نہ حکومتی اتحاد کا حصہ بنیں گے اور نہ ہی اپوزیشن کے کسی اتحاد میں شامل ہونگے۔

سینیٹر حافظ حمداللہ نے اپنی جماعت کا مؤقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری پارٹی کی جنرل کونسل کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام اپنے پلیٹ فارم سے ہی اپنی تحریک کو جاری رکھے گی۔ فی الحال ہم نہ حکومتی اتحاد کا حصہ بنیں گے اور نہ ہی اپوزیشن کے کسی اتحاد میں شامل ہوں گے۔‘‘

جمعیت علمائے اسلام (ف) نے اعلان کیا ہے کہ وہ نہ حکومتی اتحاد کا حصہ بنے گی اور نہ ہی اپوزیشن اتحاد کا۔ دوسری جانب پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے غیر منصفانہ عدالتی فیصلوں اور جانبدار انتخابی عمل کی صورت میں احتجاج کا عندیہ دے دیا ہے۔

ادھر پی ٹی آئی کے سینئر رہنما سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے نجی ٹی وی چینل (آج)سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر عدالتی فیصلے غیرمنصفانہ ہوں اور انتخابی عمل شفاف نہ ہو تو ’’احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچتا۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ احتجاج ہر شہری کا آئینی اور جمہوری حق ہے، اور دنیا بھر میں پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرے ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر ہمایوں نے حکومت کی جانب سے ریڈ زون میں احتجاج پر پابندی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ریڈ زون پر پابندی جمہوریت کے منافی ہے۔ ہم عوامی مؤقف رکھتے ہیں اور اپنی بات عوام کے سامنے ہی رکھیں گے۔‘‘

یہ بیانات ایسے وقت پر سامنے آئے ہیں جب ملک میں سیاسی گرما گرمی میں اضافہ ہو رہا ہے، اور مختلف جماعتیں آئندہ سیاسی حکمت عملیوں پر غور کر رہی ہیں۔ جے یو آئی کا تنہائی میں تحریک جاری رکھنے کا اعلان اور پی ٹی آئی کی جانب سے ممکنہ احتجاج کا عندیہ ملکی سیاست میں نئے موڑ کا اشارہ دے رہا ہے۔

Scroll to Top