پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک ختم نہیں ہوئی، فی الحال خیبرپختونخوا تک محدود ہے، بیرسٹر سیف

صوبائی مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف جعلی حکومت سے نہیں بلکہ اسٹبلشمنٹ سے مذاکرات کریں گے۔

بیرسٹر محمد علی سیف نے ایبٹ آباد پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت رواں سال صحافیوں کے لیے میڈیا کالونی کا قیام یقینی بنائے گی، اگر صوبائی حکومت اور پریس کلب مل کر چلیں تو مسائل کے حل میں آسانی پیدا ہوتی ہے۔

انہوں نے سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو جیل میں رکھ کر ان کی مقبولیت کم نہیں کی جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ اگر چیئرمین کو جیل سے نکالا جائے تو حکومت بہتر انداز میں چل سکتی ہے۔ حکومت کو انتقامی ہتھکنڈوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا،چیئرمین تحریک انصاف جعلی حکومت سے نہیں بلکہ اسٹبلشمنٹ سے مذاکرات کریں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں آتا، ملکی حالات بہتر نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے انڈیا کے ساتھ جنگ میں حکومت کا ساتھ دیا اور پارٹی اور صوبائی حکومت پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، وفاقی حکومت کو جنگ کی جیت پر تکبر میں نہیں آنا چاہیے بلکہ سیاسی استحکام کے لیے سنجیدگی سے اقدامات اٹھانے چاہیے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنی احتجاجی تحریک ختم نہیں کی بلکہ فی الحال اسے خیبرپختونخوا تک محدود کیا ہے، تاہم ملک گیر تحریک کے آغاز کے لیے مشاورت جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں :خیبر پختونخواحکومت رواں مالی سال کے دوران ترقیاتی بجٹ کا 50 فیصد بھی خرچ نہ کر سکی

پارٹی کے اندرونی اختلافات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی لیڈران کو چاہیے کہ وہ اندرونی معاملات کو میڈیا پر نہ لائیں۔ اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم اور سینیٹر اعظم سواتی کو آپس کے اختلافات ختم کرنے چاہییں۔

Scroll to Top