گرفتاری نئی بات نہیں، مشتاق احمد کی رہائی کیلئے قانونی راستہ اپنایا ہے،سراج الحق

پشاور: سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سینیٹر مشتاق احمد خان کی گرفتاری جماعت اسلامی کے لیے نئی بات نہیں، ہم قانونی راستہ اختیار کر رہے ہیں اور وہ جلد رہا ہو جائیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پختون ڈیجیٹل پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی ہر مسئلے پر عوام کی آواز بلند کر رہی ہے، تاہم تحریک تحفظ آئین پاکستان کا حصہ نہ بننے کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی تحریک بناتے وقت مشاورت ضروری ہے، انہوں نے یہ اتحاد اپنی مرضی سے بنایا، شاید اب بھی مشاورت ہو۔

بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ بھارت آج بھی پاکستان کے وجود کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں، مودی کی جماعت اکھنڈ بھارت کے بیانیے پر یقین رکھتی ہے، جس میں پاکستان، برما، نیپال، بنگلہ دیش اور افغانستان کو بھارت کا حصہ تصور کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ایک بار پھر مودی سرکار کے غرور کو خاک میں ملا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس نہ لگانے کا مطالبہ

انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت بنی تھی، مگر بلدیاتی انتخابات میں اتحاد نہ ہو سکا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ہمیں بتایا گیا کہ اوپر سے کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی جماعت اسلامی کے ساتھ اتحاد نہ کرے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اصولوں پر سیاست کرتی ہے اور عوامی مسائل پر ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی۔

Scroll to Top