آئندہ بجٹ میں تعلیمی کا حصہ مزید 13 فیصد بڑھا رہے ہیں، علی امین گنڈاپور

صوابی: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے گجو خان میڈیکل کالج کے پہلے کانووکیشن میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر اراکین قومی اسمبلی اسد قیصر، شہرام ترکئی، رکن صوبائی کابینہ رنگیز احمد، کالج فیکلٹی و انتظامیہ، گریجویٹس اور ان کے والدین بھی موجود تھے۔

کانووکیشن میں 100 سے زائد طلبہ میں گولڈ میڈلز اور 200 سے زائد طلبہ میں ڈگریاں تقسیم کی گئیں۔

وزیر اعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ گجو خان میڈیکل کالج کا یہ کانووکیشن نہایت خوشی اور اعزاز کا باعث ہے۔ انہوں نے تمام گریجویٹس، ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ آج کے گریجویٹس عملی میدان میں قدم رکھ رہے ہیں جو ایک نئے سفر کی شروعات ہے۔

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ اگر آپ بیماری انسانیت کی خدمت کے جذبے کے تحت اپنا سفر جاری رکھیں گے تو دنیا و آخرت دونوں میں کامیاب ہوں گے۔ مریض آپ کو اپنا مسیحا سمجھتے ہیں اور آپ پر اعتماد کرتے ہیں، اس اعتماد کو متزلزل نہ ہونے دیں۔ ایک مریض کو آپ کی طرف سے اچھے رویے کی ضرورت ہوتی ہے اور یہی وہ چیز ہے جو لوگ ہمیشہ یاد رکھتے ہیں۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آپ نے زندگی میں کنفیوژن سے نکل کر بہتر فیصلے کرنے ہیں، دوسروں کا بھلا سوچنا اور بھلا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت تعلیم اور صحت کے شعبوں پر خاص توجہ دے رہی ہے اور وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہی ہے تاکہ تعلیمی اداروں کے معیار کو بین الاقوامی سطح پر پہنچایا جا سکے۔

وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں تعلیم کے شعبے کا حصہ مزید 13 فیصد بڑھایا جا رہا ہے جبکہ سکالرشپس کی تعداد بھی بڑھائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 77 سالوں میں سکالرشپ انڈومنٹ فنڈ 1.2 ارب روپے تھا جو اب 2.4 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ موجودہ حکومت نے 1500 نرسز کو بین الاقوامی یونیورسٹیز سے تربیت دی ہے۔

وزیر اعلیٰ نےکہا کہ صحت کارڈ میں مہنگے علاج جیسے لیور ٹرانسپلانٹ، بون میرو اور کڈنی ٹرانسپلانٹ شامل کئے گئے ہیں اور صوبے میں ہیلتھ انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے اسپتالوں کو جدید مشینری اور آلات فراہم کیے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سکول میں تعلیم اور اسپتال میں علاج کی فراہمی کے وژن کے تحت کام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک صرف پشاور میں دل کے مریضوں کا علاج ممکن تھا لیکن صوبائی حکومت ریجنز کی سطح پر کارڈیک سنٹرز قائم کر رہی ہے۔ دو ریجنز میں کارڈیک سنٹرز کے قیام پر کام جاری ہے اور اگلے بجٹ میں مزید چار ریجنز میں یہ سنٹرز قائم کیے جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کسی بھی منصوبے کی تختی کا فائدہ تب ہوتا ہے جب عوام کو اس سے سہولت ملنی شروع ہو۔ حکومت سنبھالنے کے وقت خزانے میں صرف 18 دن کی تنخواہ باقی تھی اور اربوں روپے کی لائیبیلیٹیز تھیں، مگر آج تین ماہ کی ایڈوانس تنخواہ موجود ہے،ہم عمران خان کے وژن کے مطابق قرضہ اتارنے پر کام کر رہے ہیں ۔ قرضہ اتارنے کے لیے 150 ارب روپے کا فنڈ قائم کیا گیا ہے جس سے یومیہ 4 کروڑ روپے کی آمدن ہو رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 72 ارب روپے میں سے 60 ارب روپے کی لائیبیلیٹی اتار دی گئی ہے اور اگلے بجٹ میں پنشن لائیبیلیٹی کو صفر کرنے کا ہدف ہے۔ گذشتہ دور میں پنشن فنڈ سے نکالے گئے 30 ارب روپے بھی واپس کر دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : باجوڑ:راغگان ڈیم میں دو دن تک سپیل کے وے کنویں میں پھنسے شخص کو زندہ بچا لیاگیا

وزیر اعلیٰ نے آخر میں گجو خان میڈیکل کالج کو طبی تعلیم کا بہترین مرکز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے اور اسے خراج تحسین پیش کرنا چاہیے۔

Scroll to Top