قومی اقتصادی کونسل نے مالی سال 26-2025 کے معاشی اہداف اور ترقیاتی پلان کی منظوری دیدی

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کا اجلاس ہوا ۔اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شریک ہوئے۔

اجلاس میں آئندہ مالی سال 2025-26 کے معاشی اہداف اور سالانہ ترقیاتی پلان کی منظوری دی گئی۔

این ای سی نے آئندہ مالی سال کے لیے معاشی ترقی کا ہدف 4.2 فیصد اور مہنگائی کا ہدف 7.5 فیصد مقرر کیا جبکہ سالانہ فی کس آمدن کا ہدف 5 لاکھ 60 ہزار 803 روپے تجویز کیا گیا۔

زرعی شعبے کی ترقی کا ہدف 4.5 فیصد، صنعتی ترقی کا 4.3 فیصد، اور خدمات کے شعبے کا گروتھ ہدف 4 فیصد رکھا گیا۔

برآمدات کا ہدف 35 ارب ڈالر اور درآمدات کا ہدف 65 ارب ڈالر مقرر کیا گیا جبکہ ترسیلات زر کا ہدف 39 ارب ڈالر رکھا گیا۔

قومی ترقیاتی پروگرام کا حجم 4 ہزار 83 ارب روپے مختص کیا گیا جس میں وفاقی ترقیاتی بجٹ کے لیے 1000 ارب روپے مختص ہوں گے۔

وفاقی ریاستی ملکیتی اداروں کے لیے 200 ارب روپے اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) سمیت دیگر کارپوریشنز کے لیے 332 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی۔

صوبوں کے ترقیاتی بجٹ کے تحت پنجاب کے لیے 1188 ارب روپے، سندھ کے لیے 887 ارب روپے، خیبرپختونخوا کے لیے 404 ارب روپے اور بلوچستان کے لیے 280 ارب روپے مختص کیے گئے۔

اس کے علاوہ 31 وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے لیے 662 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ رکھا گیا۔

آبی وسائل کے منصوبوں پر 140 ارب روپے، بجلی کے منصوبوں پر 104 ارب روپے، ریلوے کے لیے 24 ارب 71 کروڑ روپے اور وزارت دفاع کے لیے 11 ارب 55 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔

وزارت منصوبہ بندی کے منصوبوں کے لیے 12 ارب 32 کروڑ روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق بلوچستان میں این-25 کے لیے مختص بجٹ میں کٹوتی کی گئی ہے اور 120 ارب روپے کے بجائے 100 ارب روپے کا پیکج منظور کیا گیا۔

Scroll to Top