خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات کی سالانہ رپورٹ جاری

پشاور: خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے دلخراش واقعات سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کر دی گئی، جس کے مطابق رواں سال دہشت گردی کے مختلف حملوں میں مجموعی طور پر 745 افراد شہید یا زخمی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق صوبے کے 15 اضلاع میں دہشت گردی کے نتیجے میں 54 پولیس اہلکار شہید اور 75 زخمی ہوئے، جب کہ 95 عام شہری جاں بحق اور 256 زخمی ہوئے۔ ضلع بنوں 167 شہادتوں و زخمیوں کے ساتھ سب سے زیادہ متاثر رہا، اس کے بعد شمالی وزیرستان میں 136 افراد دہشت گردی کا نشانہ بنے۔

رپورٹ کے مطابق کوہاٹ میں 7، پشاور میں 5، اور جنوبی وزیرستان میں 4 پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا، جب کہ خیبر میں 2 اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوا۔

سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 41 اہلکار بھی مختلف حملوں میں شہید جبکہ 63 زخمی ہوئے۔ کرم میں 12، اور شمالی وزیرستان میں 9 ایف سی اہلکار شہید ہوئے۔ اس کے علاوہ 9 خاصہ دار اہلکار شہید اور 18 زخمی ہوئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عام شہریوں کی شہادتیں بھی تشویشناک حد تک زیادہ رہیں، بنوں میں 19، جنوبی وزیرستان میں 13 اور شمالی وزیرستان میں 11 شہری جاں بحق ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں : خیبرپختونخوا میں رواں سال دہشتگردی کے کیسز کی رپورٹ سامنے آگئی

رپورٹ کے اعداد و شمار سیکیورٹی اداروں کو درپیش چیلنجز اور امن و امان کی سنگینی کو واضح کرتے ہیں، جب کہ صوبے میں انسدادِ دہشت گردی اقدامات مزید مؤثر بنانے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں۔

Scroll to Top