صوابی: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی نئی تحریک آئین و قانون کی بالادستی، عدلیہ کی آزادی، پارلیمان کی خودمختاری اور بے گناہ قیدیوں کی رہائی کے لیے ہوگی، جس میں علمائے کرام کو بھی کردار ادا کرنا چاہیے۔
اسد قیصر نے جواہر الاسلام مدرسہ سلیم خان صوابی کے دورے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رجیم چینج کی حقیقت سے پوری قوم آگاہ ہے، اور عمران خان پر عالمی دباؤ اسلاموفوبیا کے خلاف ان کے جرأت مندانہ مؤقف کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اقوامِ متحدہ میں مسلمانوں کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کیا اور دنیا کو بتایا کہ گستاخیٔ رسول ﷺ آزادیٔ اظہار کے دائرے میں نہیں آتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2022 میں جب امریکا نے افغانستان کے خلاف اڈے مانگے تو پی ٹی آئی قیادت نے دوٹوک مؤقف اپنایا اور “Absolutely not” کہہ کر پاکستان کی خودمختاری کا دفاع کیا۔
ان کے مطابق پاکستان نہ کسی ملک میں مداخلت کرتا ہے، نہ کسی کو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت دے گا۔
اسد قیصر نے کہا کہ عدلیہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد مفلوج ہو چکی ہے اور پارلیمان میں ایسے نمائندے موجود نہیں جو عوامی مینڈیٹ کے حقیقی ترجمان ہوں۔ ووٹ کسی اور کو پڑتا ہے اور جیت کسی اور کی ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ہماری گروتھ ترقی پذیر ممالک میں بھی سب سے کم ہے، بیرسٹر گوہر
انہوں نے علمائے کرام سے اپیل کی کہ وہ ایک ذمہ دار شہری کے طور پر انصاف کی اس تحریک کا ساتھ دیں اور پیٹرن اِن چیف کی رہائی کے لیے متحد ہو کر جدوجہد کریں۔
اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مشن پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے اور مدینہ کی ریاست اس منشور کا مرکزی حصہ ہے۔