سیاسی جوڑ توڑ کے باوجود حکومت کا کوئی ہدف حاصل نہ کرنا ناکامی کا ثبوت ہے، بیرسٹر گوہر

سیاسی جوڑ توڑ کے باوجود حکومت کا کوئی ہدف حاصل نہ کرنا ناکامی کا ثبوت ہے، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے وفاقی بجٹ 2025-26 پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت تمام تر سیاسی جوڑ توڑ اور سمجھوتوں کے باوجود بھی کوئی قابل ذکر ٹارگٹ حاصل نہیں کر سکی، جو اس کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

نجی ٹی وی چینل (دنیا نیوز) سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی اقتصادی کارکردگی نہایت مایوس کن ہے، اور پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار اس وقت ترقی پذیر ممالک میں بھی سب سے کم ہے۔

انہوں نے کہا، “’’حکومت کی جانب سے نہ تو کوئی ساختی (اسٹرکچرل) اصلاحات کی گئیں، نہ پنشن نظام میں کوئی بہتری لائی گئی، اور نہ ہی کسی ایک ادارے کی نجکاری ممکن ہو سکی۔ صرف سیاسی جوڑ توڑ سے معیشت نہیں چل سکتی۔‘‘

بیرسٹر گوہر نے تجویز دی کہ اگر حکومت سیاست کو معیشت سے علیحدہ کرتے ہوئے سنجیدگی سے پی ٹی آئی کی اقتصادی تجاویز پر عمل کرے، تو ملکی حالات میں بہتری ممکن ہے۔

ملک میں جاری سیاسی و معاشی عدم استحکام کے تناظر میں انہوں نے اعلان کیا کہ پی ٹی آئی جلد ملک گیر احتجاج کی طرف جائے گی، تاہم اس بار اسلام آباد کی جانب مارچ نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’احتجاج میں عوام کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکلے گی، اور ہم پرامن انداز میں اپنے مطالبات حکومت تک پہنچائیں گے۔‘‘

بیرسٹر گوہر نے حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر حقیقی اصلاحات نہ کی گئیں تو معیشت مزید دگرگوں ہو سکتی ہے، اور عوام کا ردعمل مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔

Scroll to Top