پشاور: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی رہنما ثمر ہارون بلور نے خیبر پختونخوا حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ صوبائی حکومت ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کو نجی شعبے کے حوالے کر رہی ہے۔
پختون ڈیجیٹل پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے اثاثے بانٹے جا رہے ہیں کیونکہ موجودہ حکومت انہیں سنبھالنے کے قابل نہیں ہے۔
ثمر ہارون بلور نے کہا کہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ یونیورسٹی پروفیسرز اور وائس چانسلرز کی تنخواہوں کے لیے بھی حکومت کے پاس فنڈز موجود نہیں، جو کہ تعلیمی نظام کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے اس بیان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا کے پاس اتنے فنڈز ہیں کہ وہ وفاقی حکومت کو قرض دے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : خیبر پختونخوا میں تعلیمی ایمرجنسی؟ اختیار ولی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
ثمر ہارون نے طنزیہ انداز میں کہا کہ شکر ہے کل کو یونائیٹڈ نیشنز یا انڈیا کو قرض دینے کی بات نہیں کریں گے۔ اگر واقعی سب کچھ مکمل ہے تو پھر وفاق سے پیسے مانگنے کی ضرورت کیوں پیش آ رہی ہے؟