ایران پر اسرائیلی حملے میں ہمارا کوئی کردار نہیں،امریکا

جمعہ کی صبح اسرائیل نے ایران پر فضائی حملے کرتے ہوئے متعدد جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔

اسرائیلی وزیرِ دفاع کے مطابق یہ کارروائی ایران کے ممکنہ خطرے کے پیشِ نظر پیشگی حملہ تھا، جس کے بعد اسرائیل میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔

اسرائیلی فوجی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ایران میں درجنوں مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے جن میں حساس تنصیبات شامل ہیں۔ اس پیش رفت نے خطے میں کشیدگی میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔

دوسری جانب امریکا نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے میں اس کا کوئی کردار نہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بیان دیا کہ اسرائیل نے ایران پر کارروائی اپنے دفاع کے لیے کی ہے، اور یہ فیصلہ اس نے یکطرفہ طور پر کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کی اولین ترجیح خطے میں اپنی افواج اور مفادات کا تحفظ ہے، اور ایران کو متنبہ کیا کہ وہ امریکی اہلکاروں یا اثاثوں کو نشانہ نہ بنائے۔اسی دوران امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ہنگامی کابینہ اجلاس طلب کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ، تہران میں زور دار دھماکوں کی آوازیں

اجلاس میں خطے کی صورت حال، ممکنہ ردِعمل اور امریکی مفادات کے تحفظ کے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی نے عالمی برادری کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، اور دنیا بھر میں اس پیش رفت کے ممکنہ اثرات پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔

Scroll to Top