سینیٹ اور قومی اسمبلی نے ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے متفقہ طور پر مذمتی قرارداد منظور کر لی ہے۔
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی اور سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے قرارداد پیش کی، جس میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا یہ ایوان ایرانی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور ایران پر اسرائیل کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
اسحاق ڈار نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی گھنائونے اقدام سے علاقائی استحکام اور عالمی سلامتی کوشدید نقصان پہنچا، پاکستان ایران پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، پاکستان ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کیساتھ کھڑاہے۔
سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ کیا گیا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، نوید قمر نے اسرائیلی جارحیت کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان بھرپور مذمت کرتا ہے۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ اسرائیل کا وجود ہی ناجائز ہے وہ امن کے لیے خطرہ بن چکا ہے پاکستان اس حملے کی شدید مذمت کرتا ہے اور ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں بھی سفاکیت کی انتہا کر دی جہاں ستر ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں، جبکہ مسلم دنیا خاموش تماشائی بنی رہی۔
سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، انہوں نے کہا کہ ایران ہمارا برادر مسلم ملک ہے اور یہ جنگ اب ہماری ہمسائیگی تک پہنچ چکی ہے اس لیے پاکستان کو ذمہ داری کے ساتھ اس معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانا چاہیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے ایران پر اسرائیلی حملے کو تاریخ کا المناک واقعہ قرار دیا اور او آئی سی اور عرب لیگ کی فوری کانفرنس بلانے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ اسرائیل علاقائی سالمیت اور عالمی امن کے لیے مسلسل خطرہ بن رہا ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے اسرائیل کو دہشتگرد ریاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ اسرائیل کی ہٹ لسٹ پر ایران اور پاکستان شامل ہیں، انہوں نے وزیراعظم اسرائیل نیتن یاہو کے خلاف سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ اسے عالمی عدالت انصاف میں سزا دلوائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر حملہ، وزیراعظم شہباز شریف کی شدید مذمت
اراکینِ اسمبلی نے زور دیا کہ او آئی سی اور عرب لیگ کی ہنگامی کانفرنسیں فوری طور پر طلب کی جائیں تاکہ اسرائیلی جارحیت کا اجتماعی جواب دیا جا سکے۔