ایران نے اقوامِ متحدہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف باضابطہ احتجاج درج کراتے ہوئے ایک خط کے ذریعے ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
ایرانی مستقل مشن نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایرانی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزیوں پر فوری طور پر ہنگامی اجلاس طلب کرے۔
ایران کا کہنا ہے کہ ان حملوں سے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہوئی ہے، جس پر عالمی برادری کو فوری ردعمل دینا چاہیے۔
خط میں کہا گیا ہے اسلامی جمہوریہ ایران ان بزدلانہ اور غیر قانونی کارروائیوں کا فیصلہ کن، متناسب اور مؤثر جواب دے گا وقت اور مقام کا تعین ایران خود کرے گا۔
خط میں مزید کہا گیا کہ ایران کی علاقائی سالمیت، قومی سلامتی اور شہریوں کا دفاع ایک بنیادی اور ناقابلِ مذاکرات حق ہے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کو اس جارحیت اور اس کی اسٹریٹجک غلطی کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
ایران پر اسرائیلی حملے میں ایرانی مسلح افواج کے اعلیٰ افسران اور جوہری سائنسدان شہید ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ اور قومی اسمبلی میں ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور
شہید ہونے والوں میں چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری، پاسدارانِ انقلاب اسلامی کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی، کمانڈر غلام علی رشید، جوہری توانائی تنظیم کے سابق سربراہ ڈاکٹر فریدون عباسی اور نیوکلیئر ماہر ڈاکٹر محمد مہدی طہرانچی شامل ہیں۔