پشاور :سابق صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت کے خلاف ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے۔
یہ قانونی کارروائی شیر افضل مروت کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے ایک ٹاک شو میں لگائے گئے الزامات کے بعد کی گئی ہے۔
شیر افضل مروت نے الزام عائد کیا تھا کہ تیمور سلیم جھگڑا نے پنشن فنڈ میں 36 ارب روپے کا غبن کیا اور حیات آباد میں پانچ کنال کا گھر خریدا۔
ان الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے تیمور سلیم جھگڑا نے انہیں بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ شیر افضل کو قانونی نوٹس بھیجا گیا تھا لیکن اس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا، جس کے بعد باقاعدہ مقدمہ دائر کیا گیا۔
تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت نے یہ بھی الزام لگایا کہ میرا حیات آباد میں پانچ مرلے کا گھر ہے، اگر ایسا ثابت ہو جائے تو وہ مکان لکی مروت کے عوام کے نام کر دوں گا۔
سابق وزیر نے مزید کہا کہ بجٹ پیش کرنا حکومت کا آئینی حق ہے، اور پی ٹی آئی کے بانی کے احکامات پر عمل ہونا چاہیے۔ انہوں نے پارٹی کے اندر اختلافات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ ان اختلافات کو ہوا دے رہے ہیں، لیکن وہ خود اس معاملے کو مزید نہیں بڑھانا چاہتے۔
عمران خان سے ملاقات پر پابندی کے حوالے سے تیمور جھگڑا نے سوال اٹھایا کہ کس قانون کے تحت ہمیں ملاقات سے روکا جا رہا ہے؟ اگر وفاقی حکومت خود قانون نہیں مانتی تو یہ تو جنگل کا قانون ہے۔
یہ بھی پڑھیں : خیبر پختونخوا حکومت کے پاس اگر فنڈز ہیں تو بلدیاتی نمائندوں کو دیے جائیں،ساجد ٹکر
انہوں نے کہا کہ احتساب کمیٹی کی جانب سے موصول سوالنامے کا جواب دیا جا چکا ہے اور وہ عوام کے ساتھ بھی شیئر کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پنشن فنڈ میں کرپشن ہوئی ہوتی تو دوسرے صوبے خیبرپختونخوا کے ماڈل کو کیوں اپنا رہے ہیں؟
یہ معاملہ سیاسی حلقوں میں ایک نیا موڑ لے چکا ہے، اور قانونی کارروائی کے بعد سیاسی گرما گرمی میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔