ڈی آئی خان میں والد کا شدت پسند بیٹے سے اظہارِ لاتعلقی، لاش لینے سے انکار

ڈی آئی خان میں والد کا شدت پسند بیٹے سے اظہارِ لاتعلقی، لاش لینے سے انکار

خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل درابن کے گاؤں کوٹ عیسیٰ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے اپنے بیٹے کی شدت پسندی اور ریاست مخالف سرگرمیوں پر اس سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص کا بیٹا، صدیق ایک کالعدم تنظیم سے وابستہ ہو چکا تھا، والدین کافی عرصے سے کوشش کر رہے تھے کہ وہ شدت پسندی کا راستہ ترک کرے اور راہِ راست پر واپس آ جائے لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود جب وہ ناکام رہے تو انہوں نے پاک فوج کے حکام سے رابطہ کیا اور اپنے بیٹے سے کھلے عام لاتعلقی کا اعلان کیا۔

والد نے نہ صرف اپنے بیٹے کو عاق کیا بلکہ یہ بھی واضح کیا کہ اگر وہ کسی آپریشن میں مارا گیا تو اس کی لاش وصول نہیں کریں گے،والیدن نے گاؤں والوں سے بھی گزارش کی کہ وہ کسی صورت تعزیت یا فاتحہ خوانی کے لیے ان کے گھر نہ آئیں۔

والدین کی جانب سے یہ اعلان معاشرے کی طرف سے دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف ایک مضبوط موقف کی عکاسی کرتا ہے، والد کی جانب سے بیٹے کی مذمت اور اس سے مکمل لا تعلقی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پاکستانی عوام دہشت گردوں کو نہ صرف ریاستی سطح پر بلکہ سماجی اور خاندانی سطح پر بھی مسترد کر رہے ہیں۔

یہ اقدام ان نوجوانوں کے لیے بھی ایک پیغام ہے جو شدت پسندی کی طرف مائل ہو رہے ہیں کہ یہ راستہ صرف بدنامی، تنہائی اور بربادی کا سبب بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایبٹ آباد کے جنگلات میں لگی آگ نے وسیع علاقے کو لپیٹ میں لے لیا

پاکستان کے شہری اپنی ریاست، اداروں اور افواج کے ساتھ کھڑے ہیں، اور دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں مکمل اتحاد اور عزم کے ساتھ شریک ہیں۔

Scroll to Top