مالی سال 2025کی آخری مانیٹری پالیسی ، اجلاس آج ہوگا

مالی سال 2025کی آخری مانیٹری پالیسی ، اجلاس آج ہوگا

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مالی سال 2025 کی آخری مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج منعقد ہو رہا ہے، جس میں آئندہ ہفتوں کے لیے پالیسی ریٹ کا فیصلہ متوقع ہے۔

مالیاتی ماہرین کے مطابق امکان ہے کہ شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھی جائے گی۔ اس وقت اسٹیٹ بینک کا پالیسی ریٹ 11 فیصد ہے، جس میں جون 2024 سے اب تک مسلسل آٹھ اجلاسوں کے دوران کمی کی جا چکی ہے۔ رواں مالی سال میں اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں مجموعی طور پر 11 فیصد کمی کی ہے، جو ایک اہم مالیاتی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔

کاروباری طبقے کا مطالبہ
دوسری جانب کاروباری برادری نے مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں (یعنی 10 فیصد سے کم) لایا جائے تاکہ کاروباری لاگت کم ہو اور سرمایہ کاری کے رجحان میں اضافہ ہو۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں بتدریج کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری جیسے عوامل اسٹیٹ بینک کو شرح سود برقرار رکھنے پر مجبور کر سکتے ہیں، تاہم کاروباری طبقے کی توقعات ایک بار پھر پالیسی پر دباؤ ڈال سکتی ہیں۔

اب تمام نظریں اسٹیٹ بینک کے آج کے فیصلے پر مرکوز ہیں، جو ملکی مالیاتی سمت کا تعین کرے گا۔

Scroll to Top