مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ بانی تحریک انصاف عمران خان کو قید تنہائی میں رکھ کر ان کے عزم کو متزلزل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے اس اقدام کو ’’جعلی حکومت کی ایک اور ناکام کوشش‘‘قرار دیا۔
اپنے جاری کردہ بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم نے عدلیہ کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ ان کے مطابق عدالتی احکامات کے باوجود عمران خان سے نہ ان کے خاندان کو ملاقات کی اجازت دی جا رہی ہے اور نہ ہی پارٹی رہنماؤں کو، جو کہ آئینی و قانونی تقاضوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
نظامِ انصاف زنجیروں میں جکڑ دیا گیا ہے
بیرسٹر سیف نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عارضی سیاسی فائدے کے لیے ملک کے نظامِ انصاف کو 26ویں ترمیم کی زنجیروں میں جکڑ دیا ہے، جس سے ریاستی اداروں کی خودمختاری متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس ترمیم نے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان اور تحریک انصاف کے دیگر رہنما ضمیر کے قیدی ہیں، جنہیں طاقت، دباؤ اور قید و بند کی صعوبتوں سے خریدا نہیں جا سکتا۔
عمران خان کوئی ڈیل نہیں کریں گے
بیرسٹر سیف نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ عمران خان نہ تو کسی ڈیل کا حصہ بنیں گے اور نہ ہی ملک سے باہر جائیں گے۔ ان کے بقول،’’عمران خان اپنی قوم کی حقیقی آزادی کے لیے خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے، وہ نواز شریف یا آصف زرداری کی طرح بیرونِ ملک راہِ فرار اختیار کرنے والے نہیں۔
انہوں نے موجودہ حکومت کو جعلی اور عوامی مینڈیٹ سے محروم قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ملک کو معاشی، آئینی اور جمہوری تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا ہے۔