وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے خیبرپختونخوا حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کا مجموعی بجٹ شرینی کی طرح آپس میں بانٹنے پر ہی پورا ہو جاتا ہے، جبکہ پنجاب حکومت نے صرف صحت اور تعلیم کے لیے اتنا بجٹ رکھا ہے جتنا خیبرپختونخوا کا پورا بجٹ بھی نہیں۔
عظمیٰ بخاری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پنجاب میں پہلی بار سرکاری اسپتالوں میں عوام کو مفت ادویات کی فراہمی ممکن بنائی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب فیلڈ اسپتال، کلینک آن ویلز اور مریم نواز ہیلتھ کلینک جیسے انقلابی منصوبے کامیابی سے جاری ہیں، جہاں کینسر، ہیپاٹائٹس اور ٹی بی جیسی مہنگی ادویات بھی گھروں تک پہنچائی جا رہی ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا کے شہری علاج کے لیے پنجاب آتے ہیں کیونکہ وہاں کی حکومت عوام کو بنیادی طبی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے دروازے تمام صوبوں کے عوام کے لیے کھلے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی واحد ذمے داری صرف پنجاب پر تنقید کرنا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ 12 سالہ حکومتی دور کے باوجود بیرسٹر سیف ایک بار بھی اپنے وزیر اعلیٰ کی کارکردگی کیوں نہیں بتاتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز عوامی خدمت کے نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہیں۔ پنجاب کا بجٹ صرف کاغذوں میں نہیں بلکہ زمین پر عملی طور پر لگتا نظر آ رہا ہے، جب کہ خیبرپختونخوا میں بجٹ صرف تقسیم کرنے کی روایت بن چکا ہے۔