پی ٹی آئی میں اسٹیبلشمنٹ کو فائدہ دینے والے فیصلے ہو رہے ہیں،شیر افضل کا بڑا دعویٰ

پی ٹی آئی میں اسٹیبلشمنٹ کو فائدہ دینے والے فیصلے ہو رہے ہیں،شیر افضل کا بڑا دعویٰ

رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے پارٹی قیادت پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دو برس سے پی ٹی آئی میں وہ تمام فیصلے کروائے جا رہے ہیں جن سے اسٹیبلشمنٹ کو فائدہ پہنچتا ہے۔

اسلام آباد میںمیڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ پارٹی میں من پسند افراد کو نوازنے اور عہدے دلوانے کی دوڑ لگی ہوئی ہے، جبکہ بانی پی ٹی آئی کی جیل میں موجودگی پر دل دکھتا ہے، مگر پارٹی کی موجودہ پالیسیوں سے ان کی رہائی کی کوئی امید باقی نہیں رہی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ پارٹی کے اندر فیصلے میرٹ پر نہیں بلکہ ذاتی پسند و ناپسند کی بنیاد پر ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مساوات بگوا نامی خاتون کی طرف سے جاری شوکاز نوٹس کی پانچ رکنی کمیٹی پر دباؤ ڈالا گیا کہ زین قریشی کو کمیٹی سے نکالا جائے، تاہم کمیٹی نے اس مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے سب کے ساتھ یکساں سلوک کی حمایت کی۔

شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ انٹرنیشنل لیبر فرنٹ (آئی ایل ایف) کے صدر شاداب جعفری کو ہٹا کر کسی اور کو نوازا گیا، جب کہ خواتین ونگ کی قیادت کنول شوزب کو سونپی گئی، جو اُن کارکن خواتین کے ساتھ ناانصافی ہے جنہوں نے مشکل حالات میں پارٹی کے لیے قربانیاں دیں۔

انہوں نے عدالتی نظام پر بھی شدید تنقید کی اور کہا کہ’’عدالتوں کا حشر نشر ہو چکا ہے، کسی ادارے سے انصاف کی امید نہیں رہی۔‘‘

انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے کو غلط سزا سنائی گئی، اور انہیں خود پشاور جا کر ضمانت کرانا پڑی۔

شیر افضل کا کہنا تھا کہ پارٹی میں فیصلے اب عوامی مفاد کے بجائے ذاتی ایجنڈے اور طاقتور حلقوں کو خوش کرنے کی نیت سے کیے جا رہے ہیں، اور موجودہ صورتحال میں عوام کو سڑکوں پر نکالنے کی صلاحیت بھی پارٹی میں باقی نہیں رہی۔

Scroll to Top