حکومت کا پیش کردہ عارضی پیکیج دراصل پی ٹی آئی حکومت کے سرمائی پیکیج کی نقل ہے، مزمل اسلم

اپوزیشن کی کسی جماعت نے فاٹا کی این ایف سی کےلیے آواز نہیں اٹھائی،مشیر خزانہ مزمل اسلم

مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نےکہا ہے کہ یہ وہی اپوزیشن ہے جو ایک سال پہلے کہتی تھی کہ صوبہ دیوالیہ ہو چکا ہے، اور اب انہیں تکلیف ہو رہی ہے کہ صوبہ کیوں بچت کر رہا ہے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی سےخطا ب کرتے ہوئے مزمل اسلم کا کہنا تھاکہ امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر بجٹ کو 140 ارب سے بڑھا کر 172 ارب کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ سال بجٹ کا 8.1 فیصد خرچ ہو رہا تھا، جو اب ہم نے 9.1 فیصد کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرپلس آئی ایم ایف کے کہنے پر نہیں بلکہ اپنے لیے ہدف مقرر کرنے کے لیے رکھا گیا ہے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ اگلے مالی سال کے بجٹ میں نئی گاڑیوں کی خریداری اور بیرونِ ملک دوروں پر پابندی ہوگی۔ کیپرا کا ٹارگٹ 30 جون کے بجائے 15 جون کو پورا کر لیا گیا۔ مائنز اینڈ منرلز کی مد میں آمدن 10 ارب سے بڑھا کر 17 ارب کر دی گئی ہے۔

مزمل اسلم نے انکشاف کیا کہ میران شاہ بلاک میں دو بڑی کمپنیوں نے ہم سے ساڑھے 12 ارب روپے لینے سے انکار کر دیا ہے۔ 120 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈ کا تخمینہ لگا کر اسے 150 ارب سے زائد کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کسی جماعت نے فاٹا کی این ایف سی کے لیے آواز نہیں اٹھائی، جبکہ وفاق کی جانب سے قبائلی اضلاع کے لیے فنڈز نہ ملنے کے باوجود ہم نے اپنا فنڈ استعمال کیا۔ اپنی سرپلس رقم کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے اسے ڈیبیٹ فنڈ میں رکھا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کیا پنجاب، سندھ اور بلوچستان وفاقی فنڈز پر زندہ نہیں ہیں؟ نئی این ایف سی کے لیے اپوزیشن جماعتیں کیوں آواز نہیں اٹھا رہیں؟ وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم سے نئے این ایف سی کے انعقاد کے لیے باقاعدہ اعلان کروایا۔

یہ بھی پڑھیں: فتنہ الہندوستان کے مٹھی بھر دہشت گرد بلوچستان کے ساتھ رشتوں کو نقصان نہیں پہنچا سکتے، ترجمان پاک فوج

انہوں نے اکنامک سروے پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ خیبرپختونخوا کے سب سے کم 30 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ ہم نے اپنا تھرو فارورڈ 5.8 فیصد سے کم کر کے 5.1 فیصد پر کر دیا ہے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور لائن لاسز کی ذمہ داری وفاق کی ہے۔ شہباز شریف نے تین سال کے دوران آئی ایم ایف کے چار پروگرام لیے۔

Scroll to Top