عوام نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما و سابق وزیراعلی امیرحیدرخان ہوتی نے کہا ہےکہ پی ٹی آئی ایک سیاسی حقیقت ہے، اس کے وجود سے انکار نہیں کیا جا سکتا، پاکستان کے سوشل میڈیا پر کوئی ایسا گروپ نہیں جو ان کے بیانیے کا راستہ روک سکے۔
پختون ڈیجیٹل کے پوڈ کاسٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیراعلی کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی نے نوجوانوں کو متوجہ ضرور کیا ہے، لیکن اُنہیں اس حد تک گمراہ بھی کیا ہے کہ وہ کسی اور کی بات سننے کو تیار ہی نہیں۔
امیر حیدر ہوتی کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبے کے درمیان تعلقات خراب ہوں، تو نقصان صرف صوبے کا ہوتا ہے۔ 12 سالہ حکومت میں اگر ہمیں وفاق سے حق نہیں ملا، تو یہ صوبائی حکومت کی ناکامی ہے، خاص طور پر اُن چار سالوں میں جب پی ٹی آئی کا اپنا وزیراعظم اقتدار میں تھا۔ سوال یہ ہے پھر بھی صوبے کو اُس کے حق سے کیوں محروم رکھا گیا؟
انہوں نےکہا کہ تحریک عدم اعتماد کے فوراً بعد انتخابات کروا دینے چاہیئے تھے، حکومت سنبھالنا اُس وقت کی سب سے بڑی سیاسی غلطی تھی۔ اس کے بعد جو حالات بنے، عمران خان کے خلاف مقدمات اور عدالتی فیصلوں نے ایسا ماحول پیدا کیا کہ عوام کی ہمدردی خود بخود اُن کے ساتھ ہو گئی۔ حالانکہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کوئی الیکشن لڑنے کو تیار نہیں تھا، وہ تحصیلیں بھی ہار چکے تھے۔
انہوں نے کہاکہ سابق سینیٹر زاہد خان نے پارٹی سے اصولوں کی بنیاد پر نہیں، بلکہ مرکزی ترجمان کا عہدہ نہ ملنے پر راہیں جدا کیں،پارٹی کی تمام قیادت اور ذمہ داران کو مرکزی صدر ایمل ولی خان پر مکمل اعتماد حاصل ہے اور تنظیم متحد ہے۔