2018ء میں آر ٹی ایس بٹھا کر پی ٹی آئی کی اکثریت اقلیت میں تبدیل کی گئی، زرتاج گل کا بڑا دعوی

اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل وزیر نے حالیہ بیان میں 2018ء اور 2024ء کے انتخابات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2018ء میں پی ٹی آئی کی واضح اکثریت کو آر ٹی ایس سسٹم بند کر کے کم کیا گیا اور وہ نشستیں ایم کیو ایم، باپ پارٹی اور آزاد امیدواروں کو دی گئیں، جو وقت آنے پر پی ٹی آئی کا ساتھ چھوڑ کر دوسری جماعتوں کی طرف چلے گئے۔

پختون ڈیجیٹل پوڈکاسٹ میں زرتاج گل نے عثمان بزدار کی بطور وزیراعلیٰ پنجاب تقرری کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے طنزیہ انداز میں کہا کہ ان کے لیے ایک نیا نام وسیمِ اکرم پلس کے بجائے کچھ اور ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ پی ٹی آئی کی کمزوری تھی۔

پارٹی چیئرمین عمران خان کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے زرتاج گل کا کہنا تھا کہ عمران خان کو مکمل طور پر تنہا کر دیا گیا ہے اور کسی کو ان سے ملاقات کی اجازت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں ان پر اسرائیل کے خلاف بیان نہ دینے کا الزام لگانا غیرمنصفانہ ہے۔ اگر واقعی ان کے بیان کی ضرورت ہے تو پہلے انہیں رہا کریں، پھر دیکھیں وہ اسرائیل کو کیسے جواب دیتے ہیں، زرتاج گل نے دوٹوک موقف اپنایا۔

انہوں نے بتایا کہ ایک موقع پر ایک ڈسٹرکٹ کے عوام نے عمران خان سے ایک شخص کو ٹکٹ نہ دینے کی اپیل کی کیونکہ اس نے خان صاحب کو گالیاں دی تھیں۔

جواباً عمران خان نے کہا اس نے مجھے گالیاں دی ہیں، میں نے اسے معاف کر دیا، کیونکہ وہ جیت سکتا ہے یہی عمران خان کی سیاسی بصیرت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صوبائی بجٹ عوام کو ریلیف نہیں، تکلیف دے رہا ہے، عدنان خان

زرتاج گل کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے اور ہر پارٹی میں مختلف سوچ رکھنے والے لوگ ہوتے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے دور میں جو وزرا عمران خان کے ساتھ سعودی عرب گئے تھے، آج وہی لوگ بے وفائی کرنے والوں میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا اسرائیل کے خلاف خاموش رہنا ممکن ہی نہیں، مگر انہیں بولنے سے پہلے آزاد تو کیا جائے۔

Scroll to Top