کوئی نیا قرض نہیں،وفاقی رکاوٹوں کے باوجود ترقی کا عزم برقرار ہے، مزمل اسلم

پی ٹی آئی حکومت نے تین سالوں میں 68 لاکھ افراد کو بھرتی کیا، مزمل اسلم

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نےکہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو خیبرپختونخوا میں تین بار عوام نے حکومت دینے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ 75سال میں یہ لوگ کچھ نہ کرسکیں۔

خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے مزمل اسلم نےکہا کہ پیپلز پارٹی نے آٹھویں اور نویں این ایف سی ایوارڈ پر آواز کیوں نہیں اٹھائی؟

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے این ایچ پی (نیشنل ہائیڈل پرافٹ) کے تحت صرف رواں مہینے میں 3 ارب روپے حاصل کیے، اور اب تک مجموعی طور پر 36 ارب روپے حاصل کیے جا چکے ہیں۔

مشیر خزانہ نے مزید کہا کہ ہم نے سی سی آئی (کونسل آف کامن انٹرسٹ) کے ایک نکاتی ایجنڈے کو چار نکات تک وسعت دی اور صوبوں کے مابین ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے این ایف سی کانفرنس کا انعقاد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت بجلی کے نرخوں کے تعین کے لیے نیپرا کی طرز پر صوبائی سطح پر ایک خودمختار ادارہ قائم کرے گی۔

قبائلی اضلاع سے متعلق بات کرتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے 13 ارب 30 کروڑ روپے شمسی توانائی کے منصوبوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ آئل اینڈ گیس کی رائلٹی کو علاقائی سطح پر 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کر دیا گیا ہے، تاکہ وسائل کی تقسیم زیادہ منصفانہ ہو۔

غربت کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ “جب بانیٔ تحریک انصاف کی حکومت آئی تو غربت کی شرح 40 فیصد تھی، اور جب حکومت گئی تو 35 فیصد پر آ چکی تھی،مگر بدقسمتی سے اب یہ شرح دوبارہ 45 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی حکومت نے تین سالوں میں 68 لاکھ افراد کو بھرتی کیا، جب کہ دوسرے نمبر پر پیپلز پارٹی نے بھی اس کے مقابلے میں کم تعداد میں بھرتیاں کیں۔

یہ بھی پڑھیں :فیلڈ مارشل عاصم منیر کی صدر ٹرمپ سے ملاقات، بھارتی میڈیا اور مودی سرکار میں کھلبلی

سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا کہ وہاں مزدور کی تنخواہ نہیں بڑھائی گئی، جبکہ پنجاب حکومت نے خیبرپختونخوا کی تقلید کرتے ہوئے کم از کم اجرت 40 ہزار روپے مقرر کی۔

Scroll to Top