سیلز ٹیکس چھوٹ میں ایک ایک سال توسیع فاٹا اور پاٹا میں سرمایہ کاری کیلئے بڑی رکاوٹ ہے، وزیر مملکت مبارک زیب

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) میں حالیہ بجٹ 2026-2025ء میں خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع پر عائد 10 فیصدسیلز ٹیکس کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد ہوا۔

جاری پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزیرِ مملکت برائے قبائلی امور مبارک زیب خان سمیت فاٹا پاٹا سے تعلق رکھنے والے تمام چیمبرز صدور شامل تھے۔

فاٹا پاٹا کی بزنس کمیونٹی نے دس فیصد سیلز ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے فی الفور 2028تک واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت خیبرپختوانخواہ میں ضم شدہ اضلاع کیساتھ اپنا دس سال تک دیے گئے ٹیکس استشنی کا وعدہ پورا کرے۔

وزیر مملکت برائے قبائلی علاقہ جات مبارک زیب نے اس موقع پر کہا کہ سابقہ فاٹا پاٹا اور حالیہ ضم شدہ علاقوں میں فریٹ میں فوری کمی کا معاملہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کے سامنے رکھیں گے اور انشاء اللہ ہر ممکن کوشش کروں گا کہ آپکا یہ مسئلہ بااحسن طریقے سے حل ہوجائے۔

انہوں نے کہاکہ جب 2018میں فاٹا کے اضلاع کو حکومت خیبرپختوانخواہ میں ضم کررہی تھی تب دس سالہ چھوٹ کا وعدہ کیا گیا تھالیکن پھر پانچ سال بعد ایک سال کی توسیع دے کر وہ دس سالہ ٹیکس چھوٹ کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا اور ایک ایک سال کی توسیع فاٹا پاٹا میں سرمایہ کاری کیلئے بڑی رکاوٹ ہے۔

مبارک زیب نے کہاکہ ضم شدہ اضلاع کیلئے رانا ثناءاللہ کی صدارت میں بنی کمیٹی میں خیبر پختوانخواہ سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی کو شامل کیا جانا چاہئے تاکہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوجائے۔

صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے سابقہ فاٹا پاٹا اور حالیہ ضم شدہ علاقوں میں فریٹ میں فوری کمی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں میں جنگیں ہوئیں ،یہ شدید متاثر ہیں،تمام سٹیک ہولڈرز مشاورت سے زیرو ٹیکس کی پالیسی جاری رکھیں متاثرہ علاقوں میں مجوزہ ٹیکس پر کوئی بھی انڈسٹری لگانا ممکن ہی نہیں فیڈریشن ان تمام علاقوں کی مکمل نمائندگی کرے گی اور مسائل کے حل کیلے کردار ادا کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ ان ٹیکسز کے نفاذ سے فاٹا پاٹا میں بیروزگاری بڑھ جائے گی اور امن و عامہ کے مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں قومی اسمبلی اجلاس، آئندہ مالی سال کا بجٹ منظور، سولر پینل پر سیلز ٹیکس کی شرح کم کردی

اس موقع پر باجوڑ چیمبر کے صدر حاجی لعلی شاہ نے کہا کہ فاٹا پاٹا دہشت گردی،سیلاب،زلزلہ سے متاثر ہونے کیساتھ کیساتھ سمندر سے دور ہے اور فی کلو ٹرانسپورٹیشن چارجز پچیس روپے آجاتی ہے جس کیوجہ سے لاہور اور کراچی کے انڈسٹریل زون سے مقابلہ نہیں کرسکتا جب کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق سمندر پورٹ سے دور علاقوں کو ٹیکس میں خصوصی رعایت دی جاتی ہے اور حکومت ضم شدہ اضلاع کیساتھ ریلیف والا معاملہ کرتے ہوئے ٹیکس استشنی کو برقرار رکھے۔

Scroll to Top