علی امین گنڈاپور کیخلاف سازش کیلئے ان کے اپنے لوگ ہی کافی ہیں، گورنر خیبر پختونخوا

علی امین گنڈاپور کیخلاف سازش کیلئے ان کے اپنے لوگ ہی کافی ہیں، گورنر خیبر پختونخوا

فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے پاس ایک رکن بھی زیادہ ہو تو حکومت بدلنا آئینی حق ہے، سازش کا کوئی الزام نہیںہے ۔

تفصیلات کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے خلاف کسی بیرونی سازش کی ضرورت نہیں، کیونکہ ’’ان کے خلاف سازش کے لیے ان کے اپنے لوگ ہی کافی ہیں‘‘۔
نجی ٹی وی چینل (جیونیوز)سے گفتگو میں گورنر کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن کے پاس خیبرپختونخوا اسمبلی میں صرف ایک رکن کی برتری بھی حاصل ہو جائے، تو حکومت کی تبدیلی ان کا آئینی حق ہے، جسے کسی بھی طور پر سازش نہیں کہا جا سکتا۔

مخصوص نشستوں کی بحالی، سوات واقعہ اور سیاسی مشاورت
فیصل کریم کنڈی نے مزید بتایا کہ مخصوص نشستوں کی بحالی کے بعد بننے والی نئی سیاسی صورتحال پر بھی وزیراعظم شہباز شریف سے تفصیلی مشاورت کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دریائے سوات واقعہ اور اس سے متعلقہ اقدامات پر بھی گفتگو ہوئی۔

وزیراعظم کی اہم ملاقاتیں: کے پی کی سیاست مرکز میں
خیبرپختونخوا حکومت کی ممکنہ تبدیلی کی خبروں کے پس منظر میں وزیراعظم شہباز شریف نے حالیہ دنوں میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے الگ الگ اہم ملاقاتیں کیں۔ وزیراعظم ہاؤس کے مطابق ان ملاقاتوں میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سمیت صوبے میں درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

علی امین گنڈاپور کا چیلنج اور ردعمل
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ اگر ان کی حکومت آئینی طریقے سے گرائی گئی تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے ریاستی اداروں اور اپوزیشن کو کھلا چیلنج بھی دیا تھا کہ “جتنا زور لگانا ہے لگا لیں، آئینی طریقے سے حکومت نہیں گرائی جا سکتی۔”

سیاسی گرما گرمی عروج پر
خیبرپختونخوا میں مخصوص نشستوں کی بحالی، اپوزیشن کی سرگرمیوں اور وفاقی سطح پر ہونے والی ملاقاتوں کے بعد سیاسی درجہ حرارت بڑھ چکا ہے۔ تاہم بظاہر وفاقی حکومت تاحال خیبرپختونخوا حکومت کے خلاف کسی براہ راست اقدام سے گریزاں ہے۔

Scroll to Top