جنوبی اضلاع کی تباہ حال سڑکیں، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا این ایچ اے پر اظہار ناراضی، 90 دن میں کام مکمل کرنے کا حکم

جنوبی اضلاع کی تباہ حال سڑکیں، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا این ایچ اے پر اظہار ناراضی، 90 دن میں کام مکمل کرنے کا حکم

پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے جنوبی اضلاع میں نیشنل ہائی وے کی خستہ حالی، تاخیر اور سیکیورٹی کی ناقص صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو 90 روز میں سڑک کی تعمیر مکمل کرنے کی ہدایت دے دی۔

نجی ٹی وی چینل (آج نیوز)کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں جنوبی اضلاع کی سڑکوں کی ابتر حالت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’’ہائی وے پر کبھی کام مکمل نہیں ہوتا، ہر وقت جاری رہتا ہے، یہ اب نہیں چلے گا۔‘‘

عدالت نے حکم دیا کہ سڑک کی تعمیر میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ چیف جسٹس نے سیکیورٹی خدشات پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’موٹروے پر مکمل نگرانی موجود ہے لیکن یارک سے ڈی آئی خان اور کرک سے یارک تک کوئی سیکیورٹی بندوبست نظر نہیں آتا، کیا عام آدمی کی جان کی کوئی قیمت نہیں؟‘‘

انہوں نے کہا کہ یہ سڑکیں عوام الناس استعمال کرتے ہیں، اس لیے ان کی حالت زار ہے، لیکن اب یہ رویہ قابل قبول نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ’’عام شہری اور وی آئی پی کی جان ایک جیسی اہمیت رکھتی ہے۔‘‘
سماعت کے دوران جسٹس فہیم ولی نے بھی ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کو مکمل کرنے میں چھ ماہ سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، اب مزید مہلت نہیں دی جا سکتی۔

این ایچ اے حکام نے مؤقف اختیار کیا کہ منصوبہ مکمل کرنے کے لیے 7 ارب روپے درکار ہیں، جبکہ تاحال صرف ڈیڑھ ارب روپے فراہم کیے گئے ہیں۔

عدالت نے سختی سے ہدایت کی کہ دستیاب فنڈز کو سڑک کی سیکیورٹی اور سیفٹی پر ترجیحی بنیادوں پر خرچ کیا جائے، اور واضح کیا کہ 90 دن سے زائد کا وقت کسی صورت نہیں دیا جائے گا۔

پشاور ہائیکورٹ نے کیس کی آئندہ سماعت پر ترقیاتی کام کی مکمل تفصیلات اور سیکیورٹی پلان طلب کر لیا ہے۔

Scroll to Top