پشاور(شاہدجان)سپریم کورٹ فیصلے اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکیشن کے بعد بھی خیبرپختونخوا اسمبلی کی آفیشل ویب سائیٹ پر اب بھی پی ٹی آئی بطورپارلیمانی پارٹی موجود ہے۔
اسمبلی کے آفیشل ویب سائیٹ پر 58 ممبران کی وابستگی پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ظاہر کی گئی ہے جبکہ 35 ارکان کو آزاد ظاہر کیاگیاہے۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں کے مختصر فیصلے میں پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کوبطور پارلیمانی پارٹی تسلیم نہیں کیا، سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی او سنی اتحاد کونسل کے ارکان آزاد تصور ہونگے اور انکو مخصوص نشستیں نہیں مل سکتی ۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے تمام اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا مگر سپریم کورٹ کے فیصلے کے 6 دن بعد اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکیشن کے 24 گھنٹوں بعد بھی اسمبلی ویب سائیٹ اپڈیٹ نہیں کی گئی اور اب بھی صوبائی اسمبلی کی آفیشل ویب سائیٹ پر 58 ارکان کی وابستگی پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ظاہر کی گئی ہے ۔
سپریم کورٹ فیصلے کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی کے ایوان میں آزاد ارکان کی تعداد 94 ہے جن میں 92 حکومتی ارکان اور 2 کا تعلق اپوزیشن سے ہے،جن میں ہشام انعام اللہ اور کرم سے منتخب علی ہادی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : جنوبی وزیرستان لوئرمیں پولیس گاڑی پر فائرنگ میں ڈی ایس پی زخمی،ایک اہلکار لاپتہ
اقلیتی اور خواتین کی نشستیں ملنے کے بعد ایوان میں اپوزیشن ارکان کی تعداد 53 ہوگئی،19 نشستوں کے ساتھ جے یو آئی صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن کی بڑی جماعت بن گئی ہے جبکہ مسلم لیگ ن 16ارکان کے ساتھ دوسری بڑی جماعت ہے، اسی طرح پیپلزپارٹی 11 ارکان کے ساتھ تیسری بڑی جماعت ہے جبکہ اے این پی اور پی ٹی آئی (پی) کے پاس 3،3 نشستیں ہیں