اپنے کاغذات نامزدگی کی بنیاد پر مخصوص نشستوں کیلئے عدالت سے رجوع کرنے جا رہا ہوں، علی امین گنڈاپور

اپنے کاغذات نامزدگی کی بنیاد پر مخصوص نشستوں کیلئے عدالت سے رجوع کرنے جا رہا ہوں، علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مؤقف اپنایا ہے کہ انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی میں خود کو آزاد امیدوار ظاہر نہیں کیا، بلکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا رکن ظاہر کیا تھا۔

ایک بیان میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وہ اپنے کاغذات کی بنیاد پر مخصوص نشستوں کی واگزاری کے لیے عدالتی راستہ اختیار کریں گے۔ انہوں نے کہا، ’’میں آزاد نہیں ہوں، میں نے اپنے کاغذاتِ نامزدگی میں واضح طور پر پی ٹی آئی کا ذکر کیا تھا۔‘‘

قومی اخبار (روزنامہ جنگ ویب سائٹ)کے مطابق وزیراعلیٰ نے اس موقع پر خیبرپختونخوا اسمبلی کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومت مکمل طور پر مستحکم ہے، اور اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد لانے کا دعویٰ حقیقت سے دور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ، ’’تحریک عدم اعتماد کا شوق رکھنے والے جلد حقیقت کا سامنا کریں گے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت اسمبلی میں تمام ارکان آزاد حیثیت رکھتے ہیں اور پی ٹی آئی کا کوئی باقاعدہ رکن اسمبلی میں موجود نہیں، کیونکہ آئینی بینچ کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کا پہلا فیصلہ کالعدم ہو چکا ہے۔

بجٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ اگر بجٹ پاس نہ ہوتا تو حکومت ختم ہو سکتی تھی، مگر ایسا نہ ہوا۔ ’’دو ارکان نے بجٹ کی مخالفت کی، سب جانتے ہیں وہ کس کے لوگ ہیں،‘‘

دریائے سوات حادثے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والی فیملی کے لواحقین پنجاب کے ڈومیسائل رکھتے ہیں، اس لیے خیبرپختونخوا میں سرکاری نوکری نہیں دی جا سکتی، تاہم حکومت کی جانب سے 20 لاکھ روپے فی کس کے حساب سے دو کروڑ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔ ’’ہم نے لواحقین کو یہ مشورہ بھی دیا ہے کہ وہ اس رقم کو کسی مستحکم کاروبار میں لگائیں،‘‘

مزید برآں، علی امین گنڈاپور نے 21 جولائی کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے بھی مشاورت کا عندیہ دیا اور کہا کہ تمام اقدامات آئینی اور قانونی دائرے میں رہ کر کیے جائیں گے۔

Scroll to Top