اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف کو خبردار کیا ہے کہ اگر کسی نے احتجاج کے نام پر بدامنی پھیلانے کی کوشش کی تو ریاست سخت کارروائی کرے گی۔
اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ پرتشدد احتجاج کیا ہے، یہ پرامن احتجاج کا صرف دعویٰ کرتے ہیں، مگر اس کے تقاضے اور دائرہ کار سے ناواقف ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ملک اس وقت ترقی کی راہ پر گامزن ہے، اور کسی کو عدم استحکام پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی والے دوبارہ تشدد یا ریاستی اداروں کے خلاف کسی منصوبے کا حصہ بنے، تو حکومت کے پاس کارروائی کا مکمل اختیار موجود ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ جو لوگ احتجاج کے لیے نکلیں گے، دھر لیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کے پی حکومت کی چھتری تلے چند لوگ تو جمع ہوسکتے ہیں، لیکن کسی اور مقام پر عوامی حمایت دیکھنے میں نہیں آئے گی۔
قبل ازیں، ن لیگی وفد نے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں امیر مقام، اکرم درانی، مولانا اسعد محمود، سینیٹر کامران مرتضیٰ اور دیگر رہنما شریک تھے۔ ملاقات میں سینیٹ انتخابات، ملکی سیاسی صورتحال اور باہمی مشاورت سے آئندہ کے لائحہ عمل پر گفتگو کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں : اسلام آباد پر چڑھائی کا خواب دیکھنے والوں کو مایوسی ہوگی، سینیٹر افنان اللہ
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیراعظم نے پی ٹی آئی قیادت کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی، حتیٰ کہ اسپیکر چیمبر میں آکر بات کرنے کو بھی تیار تھے، مگر جواب میں کوئی سنجیدہ پیش رفت سامنے نہیں آئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قید میں موجود شخص کسی احتجاجی تحریک کی قیادت نہیں کرسکتا، اور جس کسی کا اس سے رابطہ ہوگا، وہ خود کو قانونی خطرے میں ڈالے گا۔