ڈی آئی خان میں سیاسی درجہ حرارت ایک بار پھر بلند ہو گیا، جب مشیر بلدیات خیبرپختونخوا عمر امین گنڈاپور نے جے یو آئی (ف) کے رہنما ضیاءالرحمان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں اپنے سیاسی قد کا اندازہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میرے بھائی (علی امین گنڈاپور) جیسے قدآور رہنما کے مقابلے کا سوچنا بھی ضیاءالرحمان کے بس سے باہر ہے۔ عمر امین گنڈاپور نے دعویٰ کیا کہ عوام اب اصل اور نقل میں فرق پہچان چکی ہے، یہی وجہ ہے کہ مخالفین کی ضمانتیں ضبط ہو رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مولانا فضل الرحمٰن کو خیبرپختونخوا سے باہر نکالا اور آج وہ پشین میں چھپ کر سیاست کر رہے ہیں۔
مشیر بلدیات نے اپوزیشن کو کرپشن کا بادشاہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہر دورِ حکومت میں اقتدار کے مزے لوٹے مگر کبھی اپنے آبائی علاقوں کے لیے کچھ نہ کیا۔ عمر امین گنڈاپور کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم بھی انہی جماعتوں نے منظور کی، اور وہ ہر حکومت کا حصہ بن کر صرف اپنے فائدے کی سیاست کرتے ہیں۔
انہوں نے پی ڈی ایم کے دور حکومت میں مبینہ کرپشن پر بھی کڑی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا کے بیٹے اسعد محمود نے وزارتِ مواصلات کے دور میں 5 ہزار نوکریاں دیں، جن میں گریڈ 1 سے 15 تک کی اسامیاں مبینہ طور پر فروخت ہوئیں۔ ’’کیا ان میں ڈی آئی خان یا ٹانک کے کسی بے روزگار کو بھرتی کیا گیا؟‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ نوکریاں بیچنے کا ریکارڈ رکھتے ہوں، وہ ہمیں اخلاقیات کا درس نہ دیں۔ انہوں نے اسعد محمود کے قومی اسمبلی میں دیے گئے چیلنج کو بھی یاد دلایا اور کہا کہ وہ آج مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
عمر امین کا کہنا تھا کہ سیاسی بیانات اور حقیقت میں بہت فرق ہوتا ہے، اور وقت آ چکا ہے کہ عوام ان چہروں کو مکمل طور پر مسترد کرے جو اقتدار کے لیے نظریات بدلتے ہیں۔