خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس آج طلب، مخصوص نشستوں پر حلف اٹھایا جائے گا

خیبرپختونخوا، سینیٹ انتخابات بلامقابلہ ہونے کی راہ ہموار، حکومت و اپوزیشن میں مشاورت مکمل

خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات بلامقابلہ ہونے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں، جہاں صوبے کی 11 نشستوں کے لیے 11 ترجیحی امیدوار سامنے آ گئے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل(اے آر وائی)کیمطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اپوزیشن اتحاد کے درمیان مشاورت کے بعد نشستوں کی تقسیم پر اتفاق رائے پیدا ہو چکا ہے۔ اپوزیشن اتحاد نے پی ٹی آئی کو 6 نشستوں کی پیشکش کی ہے، جبکہ خود 5 نشستوں پر امیدوار نامزد کیے ہیں۔

پی ٹی آئی نے اپنی ترجیحی فہرست میں سینیٹ کیلئے 6 امیدواروں کے نام فائنل کیے ہیں جن میں 4 جنرل نشستوں، 1 ٹیکنوکریٹ اور 1 خواتین کی مخصوص نشست پر امیدوار شامل ہیں۔ اپوزیشن اتحاد کی جانب سے بھی 5 امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دی گئی ہے، جن میں 3 جنرل، 1 ٹیکنوکریٹ اور 1 خاتون امیدوار شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق:
جنرل نشستوں پر جے یو آئی (ف) کے مولانا عطا الحق، ن لیگ کے نیاز احمد، اور پیپلز پارٹی کے طلحہ محمود امیدوار ہوں گے۔

خواتین کی مخصوص نشست پر اپوزیشن کی امیدوار پیپلز پارٹی کی روبینہ خالد ہوں گی۔

ٹیکنوکریٹ نشست پر جے یو آئی (ف) کے دلاور خان اپوزیشن کے نامزد امیدوار ہوں گے۔

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سیاسی جماعتوں کو مشورہ دیا ہے کہ ہارس ٹریڈنگ کے خطرات سے بچنے کے لیے سینیٹ انتخابات بلامقابلہ کرائے جائیں تاکہ جمہوری اقدار کو فروغ دیا جا سکے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، اگر اتفاق رائے برقرار رہا تو خیبرپختونخوا میں اس بار سینیٹ انتخابات کسی قسم کی سیاسی کشیدگی کے بغیر مکمل ہو جائیں گے، جو ملکی سیاسی استحکام کے لیے ایک مثبت پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔

Scroll to Top